Maktaba Wahhabi

9 - 166
سے اہل اسلام اور یہود کے رد میں کتاب لکھی۔ انہی رہبان میں رامون لول Ramon Llull (۱۲۳۵۔۱۳۱۴ء) بھی شامل ہے۔20 3. ایک اور رائے کے مطابق معروف انگریز اسکالر راجر بیکن Roger Bacon (۱۲۱۴۔۱۲۹۴ء) نے مسیحی دنیا میں اضافے کے لیے ’تحریک تنصیر‘ (Evangelization)کو بہترین لائحہ عمل قرار دیا اور اس مقصد کے حصول کے لیے اسلامی لغات کی معرفت کو لازمی شرط قرار دیا21۔4 پندرہویں کیتھولک کونسل ’کونسل آف ویانا‘ Council of Vienne نے راجر بیکن کے ان افکار کی بدولت ۱۳۱۱۔ ۱۳۱۲ء میں پانچ یورپی جامعات میں عربی زبان کی چیئرز قائم کیں، جن میں پیرس، آکسفورڈ، بولونیا، سلمنکا اور بابویہ کی یونیورسٹیاں شامل ہیں22۔5 پس اہل علم کی ایک جماعت کا خیال ہے کہ’ استشراق‘ کا آغاز ’کونسل آف ویانا‘میں منظور کردہ اس قرارداد سے ہوا ، جس کے مطابق کئی ایک یورپی جامعات میں عربی زبان کی چیئرز قائم کرنے کا فیصلہ صادر ہوا تھا۔23 4. بعض کے بقول اس کا آغاز بارہویں صدی عیسوی میں اس وقت ہوا جبکہ پہلی دفعہ قرآن مجید کا ترجمہ ۱۱۴۳ء میں لاطینی زبان میں ہوا۔24 5. بعض اہل علم نے صلیبی جنگوں کو تحریک ’استشراق‘ کا نقطہ آغاز قرار دیا ہے جبکہ مسیحی دنیا نے بیت المقدس میں مسلمانوں کو شکست دینے کے لیے ان کے علوم وفنون اور تہذیب وتمدن کی طرف توجہ دی۔ معاصر امریکی مستشرق برنارڈ لیوس Bernard Lewis (پیدائش ۱۹۱۶ء) نے اس خیال کی تردید کی ہے کہ یورپی اور اسلامی ثقافت کا پہلا اختلاط صلیبی جنگوں کی صورت میں پیش آیا25 لہٰذا صلیبی جنگوں کو تحریک استشراق کا نقطہ آغاز قرار دینا درست نہیں ہے۔ 6. ڈاکٹر محمد عبد اللہ الشرقاوی کا کہنا یہ ہے کہ نارمن دانیال Norman Danial کی کتاب "Islam and The West" اور ساتھرن Southern کی کتاب "Western Views of Islam in the Middle Ages" اس پر شاہد ہیں کہ استشراق کی ولادت مغربی رومن چرچ میں ہوئی26۔ ڈاکٹر عمر بن ابراہیم رضوان کے بقول استشراق کی تحریک مسلمانوں کو عیسائی بنانے کی مہم
Flag Counter