Maktaba Wahhabi

47 - 169
أو ما تؤمن بربنا؟ فیقول: ما بربنا خفاء، فیقولون: اقتلوہ، فیقول بعضھم لبعض: ألیس ھذا قد نھاکم ربکم أن تقتلوا أحدا دونہ، قال: فینطلقون بہ إلی الدجال، فإذا رآہ المؤمن، قال: یا أیھا الناس ھذا الدجال الذی ذکر رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ، قال: فیأمر الدجال بہ فیشبح، فیقول: خذوہ وشجوہ، فیوسع ظھرہ وبطنہ ضربا، قال: فیقول: أو ما تؤمن بی؟ قال: فیقول: أنت المسیح الکذاب، قال: فیؤمر بہ بالمئشار من مفرقۃ حتی یفرق بین رجلیہ، قال: ثم یمشی الدجال بین القطعتین، ثم یقول لہ: قم، فیستوی قائما، قال: ثم یقول لہ: أتؤمن بی؟ فیقول: ما ازددت فیک إلا بصیرۃ، قال: ثم یقول: یا أیھا الناس إنہ لایفعل بعدی بأحد من الناس، قال: فیأخذہ الدجال لیذبحہ، فیجعل ما بین رقبتہ إلی ترقوتہ نحاسا، فلا یستطیع إلیہ سبیلا، قال: فیأخذ بیدیہ ورجلیہ فیقذف بہ، فیحسب الناس أنما قذفہ إلی النار، وإنما ألقی فی الجنۃ۔ فقال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم: ھذا أعظم الناس شھادۃ عند رب العالمین))(صحیح مسلم، کتاب الفتن وأشراط الساعۃ، باب فی صفۃ الدجال وتحریم المدینۃ علیہ) ’’سیدنا ابوسعید خدریرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دجال نکلے گا اور مسلمانوں میں سے ایک شخص اُس کی طرف چلے گا۔ رستے میں اُسے دجال کے مسلح افراد ملیں گے۔ وہ اُس سے پوچھیں گے کہ کہاں جانے کا ارادہ ہے؟ وہ کہے گا کہ میں اُس شخص کے پاس جا رہا ہوں کہ جس کا خروج ہوا ہے۔ دجال کے کارندے کہیں گے کہ کیا تو ہمارے مالک [دجال] پر ایمان نہیں لایا؟ وہ شخص کہے گا کہ ہمارا رب ہم پر مخفی نہیں ہے [یعنی ہمیں خوب معلوم ہے کہ ہمارا رب کون ہے]۔ دجال کے لوگ کہیں گے کہ اِس کومار ڈالو۔ پھر آپس میں کہیں گے کہ ہمارے مالک نے تو کسی کو مارنے سے منع کیا ہے جب تک اُس کے سامنے نہ لے جائیں۔ پھر وہ اِس شخص کو دجال کے پاس لے جائیں گے۔ جب وہ بندہ مؤمن اِس دجال کو دیکھے گا تو کہے گاکہ اے لوگو! یہ تو دجال ہے جس کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی تھی۔ دجال اپنے لوگوں کو حکم دے گا تو اُس کا سَر پھوڑا جائے گا
Flag Counter