اسی طرح اللہ کے تقویٰ کا ترک کرنا فقر و محتاجی کا سبب ہے‘ یہی(مذکورہ)آیت کریمہ کا مفہوم ہے،کیونکہ جو شخص اللہ کا تقویٰ نہ اختیار کرے گااللہ تعالیٰ اس کے لئے نہ سبیل بنائے گا اور نہ ہی اسے ایسی جگہ سے روزی ہی عطا کرے گا جس کا اسے وہم وگمان بھی نہ ہو،اور گناہوں کے ترک کی طرح حصول رزق کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔[1] (۳۷/۲)گناہ نعمتوں کو زائل کردیتے ہیں : گناہ نعمتوں کو زائل کردیتے ہیں اور عذاب اتارتے ہیں،بندے سے جو بھی نعمت زائل ہوتی ہے یا اس پر جوبھی عذاب اترتا ہے وہ گناہ ہی کے سبب ہوتا ہے،جیساکہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے ذکر کیا جاتا ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’ہرمصیبت گناہ ہی کے سبب نازل ہوتی ہے اور ہر مصیبت توبہ ہی سے ختم ہوتی ہے‘‘[2] اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَمَا أَصَابَكُم مِّن مُّصِيبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ وَيَعْفُو |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |