Maktaba Wahhabi

72 - 173
اطمینان بخش طریقے سے یہ اہم خدمت انجام دی۔ حدیث کی محققانہ خدمت کے باب میں مولانا رحمانی کا ایک بہت بڑاکارنامہ مشکوٰۃ شریف کی شرح ہے، جس کا پورا نام ’’مرعاۃ المفاتیح شرح مشکوٰۃ المصابیح‘‘ ہے۔ یہ شرح اگرچہ مکمل نہ ہوسکی، لیکن جتنی ہے، نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ پہلے یہ کتاب مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی مرحوم کے اہتمام میں مکتبہ سلفیہ (لاہور) کی طرف سے لیتھو پر شائع ہوئی تھی۔ اس وقت طباعت کا یہی سلسلہ تھا۔ پھر یہ کتاب جامعہ سلفیہ (بنارس) کے اربابِ اہتمام نے نہایت خوب صورت ٹائپ پر شائع کی جو 9جلدوں پر مشتمل ہے۔ اسے ہندوستان، پاکستان اور عرب ممالک کے علمی حلقوں میں بے حد پذیرائی حاصل ہوئی۔ برصغیر میں علمی اور تحقیقی اعتبار سے یہ کتاب اولیت کا درجہ رکھتی ہے۔ اس سے قبل اس خطۂ ارض میں اس انداز کی مشکوٰۃ کی شرح کسی زبان میں شائع نہیں ہوئی۔ مولانا عبیداللہ رحمانی نے کچھ عرصہ بیمار رہ کر 85 برس کی عمر میں6۔جنوری 1994ء (23۔رجب 1414ھ) کو اپنے وطن مبارک پور (ضلع اعظم گڑھ) میں وفات پائی۔ مولانا عبدالسلام مبارک پوری اب مولانا عبیداللہ رحمانی مبارک پوری کے والد محترم مولانا عبدالسلام مبارک پوری کا بہت بڑا اولیں علمی کارنامہ ملاحظہ ہو۔ انھوں نے جن شیوخِ حدیث سے کسبِ علم کیا، ان میں مولانا عبدالرحمن مبارک پوری، حضرت حافظ عبداللہ غازی پوری، حضرت میاں سید نذیر حسین دہلوی اور شیخ حسین عرب یمنی کے اسماے گرامی نمایاں ہیں۔ مولاناعبدالسلام مبارک پوری کثیرالمطالعہ بزرگ تھے اور ان کے علم کی حدیں بہت وسیع تھیں۔ تدریس کے ساتھ ساتھ ان کا سلسلۂ تحریر بھی جاری رہتا تھا۔ علماے کرام
Flag Counter