Maktaba Wahhabi

129 - 153
ان بنی اسرائیل لم یکفروا بذلک، وکذلک الذین قالوا للنبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اجعل لنا ذات أنواط لم یکفروا۔ فالجواب أن نقول: ان بنی اسرائیل لم یفعلوا ذلک، وکذک الذین سألوا النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم، لم یفعلوا ذلک۔ ولا خلاف أن بنی اسرائیل لم یفعلوا ذلک و لو فعلوا ذلک لکفروا۔ وکذلک لا خلاف فی ان الذین نھاہم النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم لو لم یطیعوہ واتخذوا ذات أنواط بعد نہیہ؛ لکفروا وہذا ہو المطلوب۔ ولکن ہذہ القصۃ تفید أن المسلم بل العالم قد یقع فی أنواع من الشرک لا یدری عنہا فتفید التعلم والتحرز۔ ومعرفۃ أن قول الجاہل((التوحید فہمناہ)) أن ہذا من أکبر الجہل ومکاید الشیطان۔ وتفید ایضًا أن المسلم المجتہد اذا تکلم بکلام کفر وہو لا یدری فنبہ علَیٰ ذلک فتاب من ساعتہ انہ لا یکفر کما فعل بنو اسرائیل والذین سألوا النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم۔ وتفید أنہ لو لم یکفر فانہ یُغلَّظ علیہ الکلام تغلیظًا شدیدًا کما فعل رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم۔ مذکورہ جواب کی ایک دلیل وہ واقعہ بھی ہے جو اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کے سلسلہ میں بیان فرمایا ہے کہ انہوں نے اسلام لانے اور علم وتقویٰ کے باوجود موسیٰ علیہ السلام سے یہ مطالبہ کیا: ﴿اِجْعَلْ لَّنَآاِلٰہًا کَمَا لَہُمْ اَلِہَۃٌ﴾(الاعراف:138) ’’جیسے ان لوگوں کے پاس معبود ہیں ایسا ہی ایک معبود ہمارے لیے بھی بنا دو۔‘‘ نیز بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ ہمارے لیے بھی ایک ’’ذات انواط‘‘بنا دیجیے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم کھا کر فرمایا کہ یہ کہنا بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ بنی
Flag Counter