Maktaba Wahhabi

183 - 315
کو سیاسی حقوق اور سرگرمیوں سے محروم کردے۔ آپ پورے قرآن کو خوب سمجھ سمجھ کرپڑھ جائیے اور تمام صحیح حدیثوں کا تفصیلی مطالعہ کرجائیے مجھےیقین کامل ہے کہ قرآن وحدیث میں آپ کو ایک بھی ایسی دلیل نہیں ملےگی جس کی بنیاد پر عورتوں کو ان کے سیاسی حقوق سے محروم کیاجاسکے۔ بلکہ اس کے برعکس آپ اگر قرآن وحدیث کی عمومی تعلیمات پر غور کریں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ عورتوں کو ان کے سیاسی حقوق سے محروم کردینا نہ صرف یہ کہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے بلکہ مسلم معاشرے پر اس کے برے نتائج مرتب ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ قرآن وحدیث کی تعلیمات پر غور کریں گے تو معلوم ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے جس طرح مردوں کو فرائض وواجبات ادا کرنے کامکلف بنایا ہے، اسی طرح عورتوں کو بھی فرائض وواجبات ادا کرنے کی مکلف بنایا ہے، اسی طرح عورتیں بھی فرائض وواجبات ادا کرنے کی مکلف ہیں۔ اس معاملے میں دونوں برابر ہیں۔ چنانچہ مردوں کی طرح عورتوں پر بھی فرض ہے کہ پانچ وقت کی نماز ادا کریں، روزہ رکھیں، اقامت ِدین کے لیے جدوجہد کریں، حرام چیزوں سے اجتناب کریں، حلال رزق کھائیں، بھلائیوں کا حکم دیں اور برائیوں سے روکیں وغیرہ وغیرہ۔ ان فرائض وواجبات میں مرد اور عورت برابر برابر کے شریک ہیں۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نےقرآن میں متعدد مقامات پر ارشاد فرمایا ہے: "بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ" ’’تم دونوں ایک دوسرے کا حصہ اور شریک ہو۔‘‘ اورحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "إِنَّمَا النِّسَاءُ شَقَائِقُ الرِّجَالِ" ’’عورتیں مردوں کی شریک ہیں۔‘‘ اور قرآن نے جہاں جہاں"يَا أَيُّهَا النَّاسُ" اور"يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا"(اے لوگو! یا اے ایمان والو) کہہ کر مخاطب کیاہے، وہاں مردوں کی طرح عورتیں بھی مخاطب ہیں۔ اس بات پر تمام فقہاء کا اتفاق ہے۔ قرآن نے مردوں اور عورتوں کو بیک وقت یہ حکم دیا ہے کہ دونوں مل جل کر معاشرے کی اصلاح کریں۔ برائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کریں اورنیکیوں کو عام کریں۔ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
Flag Counter