Maktaba Wahhabi

24 - 315
حدیث کی واضح تعلیمات کے مطابق صرف نام اور القاب کی بنا پر جہنم سے نجات نہیں مل سکتی۔ بلکہ اس کے لیے ایمان اور نیک اعمال ضروری ہیں۔ اس جیسی بے شمار من گھڑت احادیث ہیں جن میں چھوٹی چھوٹی نیکیوں پر جہنم سے نجات کی خوش خبری سنائی گئی ہے۔ یہ بات اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ 5۔ وہ حدیث جو باطل ہو، مثلاً یہ حدیث کہ ’’آسمان میں کہکشاں اس سانپ کی رگ ہے۔ جو عرش کے نیچے رہتا ہے۔‘‘ اور یہ حدیث کہ ’’اللہ جب غصہ کی حالت میں ہو تا ہے تو فارسی میں وحی نازل کرتا ہے اور جب خوش ہو تا ہے تو عربی میں نازل کرتا ہے۔‘‘ وغیرہ۔ 6۔ حدیث میں ایسی بات ہو جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے شایان شان نہ ہو۔ مثلاً یہ حدیث کہ ’’تین چیزیں آنکھ کی روشنی بڑھاتی ہیں ہریالی کی طرف دیکھنا، بہتے ہوئے پانی کو دیکھنا اور خوبصورت چہرے کو دیکھنا۔‘‘ 7۔ جس حدیث میں یہ دعویٰ ہو کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی موجودگی میں کوئی بات کہی یا کوئی کام کیا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے متفقہ طور پر اسے لوگوں سے پوشیدہ رکھا ہو۔ مثلاً یہ حدیث کہ ’’حضور صلی اللہ علیہ وسلم حجۃ الوداع سے واپسی کے موقع پر علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہاتھ پکڑ کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے پاس تشریف لائے اور علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو لوگوں کے سامنے کھڑا کیا تاکہ سارے لوگ انھیں پہچان جائیں اور فرمایا کہ یہ میرا بھائی اور وارث ہے اور میرے بعد یہی میرا خلیفہ ہے۔ تم اس کی بات سننا اور اس کی اطاعت کرنا ۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ بات سنی لیکن متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ یہ بات لوگوں سے پوشیدہ رکھنی چاہیے۔ 8۔ جس حدیث میں علاج و معاملے سے متعلق خلاف عقل باتیں ہوں۔ مثلاً یہ حدیث کہ جبریل علیہ السلام میرے پاس جنت سے ہدیہ لے کر آئے جب میں نے اسے کھایا تو مجھے ہمبستری کے لیے چالیس مردوں کی قوت عطا کی گئی یا یہ کہ مومن شیریں
Flag Counter