Maktaba Wahhabi

193 - 219
(ب)حضرت ابراہیم علیہ السلام: ﴿ وَ قَالَ اِنَّمَا اتَّخَذْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَوْثَانًا مَّؤَدَّۃَ بَیْنَکُمْ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا ثُمَّ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ یَکْفُرُ بَعْضُکُمْ بِبَعْضٍ وَّ یَلْعَنُ بَعْضُکُمْ بَعْضًا وَّ مَاْوٰکُمُ النَّارُ وَ مَا لَکُمْ مِّنْ نٰصِرِیْنَ،﴾(25:29) ’’ابراہیم نے کہا تم نے دنیا کی زندگی میں اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو اپنے درمیان محبت کا ذریعہ بنا لیا ہے مگر قیامت کے روز تم ایک دوسرے کا انکار کرو گے اور ایک دوسرے پر لعنت کرو گے اور تمہارا ٹھکانہ آگ ہوگا جہاں کوئی بھی تمہارا مدد گار نہیں ہوگا۔‘‘(سورہ عنکبوت،آیت 25) (ج)حضرت ہودعلیہ السلام: ﴿وَ اذْکُرْ اَخَا عَادٍ اِذْ اَنْذَرَ قَوْمَہٗ بِالْاَحْقَافِ وَ قَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَ مِنْ خَلْفِہٖ اَلاَّ تَعْبُدُوْا اِلاَّ اللّٰہَ اِنِّیْ اَخَافُ عَلَیْکُمْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ،﴾ (21:46) ’’ذرا نہیں عاد کے بھائی (ہود)کا قصہ سناؤ جب اس نے احقاف (جگہ کانام)میں اپنی قوم کو خبردار کیا اور ایسے خبردار کرنے والے اس سے پہلے بھی گزر چکے تھے اور اس کے بعد بھی آتے رہے (انہوں نے خبردار کیے)کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو مجھے تمہارے حق میں ایک بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے۔‘‘ (سورہ احقاف ،آیت 21) (د)حضرت شعیب علیہ السلام : ﴿ وَ اِلٰی مَدْیَنَ اَخَاھُمْ شُعَیْبًا قَالَ یٰٰـقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَالَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہٗ وَ لاَ تَنْقُصُوا الْمِکْیَالَ وَ الْمِیْزَانَ اِنِّیْ اَرٰکُمْ بِخَیْرٍ وَّ اِنِّیْ اَخَافُ عَلَیْکُمْ عَذَابَ یَوْمٍ مُّحِیْطٍ، ﴾(84:11) ’’اور مدین والوں کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیب کو بھیجا اس نے کہا،اے میری قوم کے لوگو! اللہ کی بندگی کرو اس کے علاوہ تمہارا کوئی الٰہ نہیں اور ناپ تول میں کمی نہ کرو،آج میں تم کو اچھے حال میں دیکھ رہا ہوں مگر مجھے ڈر ہے کل تم پر ایسا دن آئے گا جس کا عذاب سب کو گھیر لے گا۔‘‘(سورہ ہود،آیت 84) (ر)حضرت موسیٰ علیہ السلام:
Flag Counter