Maktaba Wahhabi

198 - 219
نے تمہیں آگ سے ڈرا دیا ہے میں نے تمہیں آگ سے ڈرا دیا ہے۔‘‘نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل یہی کلمات ارشاد فرماتے رہے (اس وقت آپ کی آواز اس قدر بلند تھی کہ)اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری جگہ پر ہوتے تو بازار والے آپ کی آواز سن لیتے (آپ اس قدر بے خودی میں یہ الفاظ ادا فرما رہے تھے کہ)آپ کی چادر مبارک کندھوں سے سرک کر آپ کے پاؤں مبارک کے پاس گر پڑی‘‘ ۔اسے دارمی نے روایت کیا ہے۔ عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ فِیْ حَدِیْثِ حَجَّۃُ الْوَدَاعَ قَالَ : فَخَطَبَ النَّاسَ وَقَالَ ((اَنْتُمْ تُسَأَلُوْنَ عَنِّیْ فَمَا اَنْتُمْ قَائِلُوْنَ؟)) قَالُوْا : نَشْہَدُ اَنَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ وَ اَدَّیْتَ وَ نَصَحْتَ فَقَالَ : بِاِصْبَعِہِ السَّبَابَۃِ یَرْفَعُہَا اِلَی السَّمَائِ وَ یَنْکُتُہَا اِلَی النَّاسِ ((اَللّٰہُمَّ اشْہَدْ اَللّٰہُمَّ اشْہَدْ ))ثَلاَثَ مَرَّات۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے حجۃ الوداع کی حدیث میں روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (عرفات کے میدان میں خطبہ دیتے ہوئے) فرمایا ’’(قیامت کے روز) تم سے میرے بارے میں سوال کیا جائے گا ، تم کیا جواب دو گے ؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا ، حق انذار ادا کیا اور (اپنی امت کی) پوری پوری خیر خواہی کی۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگشت شہادت آسمان کی طرف اٹھائی اورلوگوں کی طرف جھکاتے ہوئے تین بار فرمایا ’’اے اللہ! گواہ رہنا ، اے اللہ ! گواہ رہنا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter