Maktaba Wahhabi

72 - 219
مسئلہ 48: جہنم کی آگ کی لو بھی برداشت کرنا انسان کے بس کی بات نہیں۔ عَنْ جَابِرِبْنِ عَبْدِاللٰہِ ص قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم (( لَقَدْ جِیْئَ بِالنَّارِوَ ذٰلِکُمْ حِیْنَ رَأَیْتُمُوْنِیْ تَاَخَّرْتُ مُخَافَۃَ اَنْ یُصِیْبَنِیْ مِنْ لَفْحِھَا)(رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’(نماز کسوف کے دوران)جہنم میرے سامنے لائی گئی اور یہ اس وقت لائی گئی جب تم نے (دوران نماز(مجھے (اپنی جگہ سے)پیچھے ہٹتے دیکھا،میں (اس وقت(اس ڈر سے پیچھے ہٹا کہ کہیں مجھے جہنم کی لو نہ لگ جائے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے مسئلہ 49:گرمیوں کے موسم میں شدید ترین گرمی صرف جہنم کی آگ کی بھاپ سے پیدا ہوتی ہے۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ ((اِذَا شْتَدَّ الْحَرُّ فَاَبْرِدُوْا بِالصَّلاَۃِ فَاِنَّ شِدَّۃَ الْحَرِّمِنْ فَیْحِ جَھَنَّمَ وَ اشْتَکَتِ النَّارُ اِلٰی رَبِّھَا فَقَالَتْ یَا رَبِّ! اَکَلَ بَعْضِیْ بَعْضًا فَاَذِنَ لَھَا بِنَفْسَیْنِ، نَفْسٍ فِی الشِّتَائِ وَ نَفْسٍ فِی الصَّیْفِ اَشَدُّ مَا تَجِدُوْنَ مِنَ الْحَرِّ وَ اَشَدَّ مَا تَجِدُوْنَ مِنَ الزَّمْھَرِیْر))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’ ’جب سخت گرمی ہو تو (ظہر کی) نماز ٹھنڈے وقت پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کی بھاپ کی وجہ سے ہے۔جہنم نے اپنے رب سے شکایت کی اے میرے رب!گرمی کی شدت کی وجہ سے میرا ایک حصہ میرے دوسرے حصے کو کھا رہاہے۔اللہ تعالیٰ نے (اس کے بعد)اسے (سال میں)دو مرتبہ سانس لینے کی اجازت دی ایک سانس سردیوں میں (اندر کی طرف)ایک سانس گرمیوں میں (باہر کی طرف)تم لوگ (گرمیوں میں)جو شدید گرمی پاتے ہو (وہ اس سانس کی وجہ سے ہے)اور (سردیوں میں)شدید ترین سردی جو تم پاتے ہو وہ اسی سانس کی وجہ سے ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 50:بخار بھی دوزخ کی آگ کی بھاپ کے اثر سے آتا ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھَا عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ ((اَلْحُمّٰی مِنْ فَیْحِ جَھَنَّمَ فَاَبْرِدُوْھَا
Flag Counter