Maktaba Wahhabi

141 - 166
’’قدمت علی عبد الملك بن مروان، فقال لی: من أین [قدمت] یا زهری؟ قلت من مکة، فقال: من خلفت بها یسود أهلها؟ قلت: عطاء بن أبی رباح، قال: فمن العرب أم من الموالی؟ قلت: من الموالی، قال: وبم سادهم؟ قلت: بالدیانة والروایة، قال: إن أهل الدیانة والروایة لینبغی أن یسودوا، قال: فمن یسود أهل الیمن۔ قلت: طاؤس بن کیسان؟ قال: من العرب أم من الموالی؟ قلت: من الموالی، قال: وبم سادهم؟ قلت: بما سادهم به عطاء، قال: إنه لینبغی۔ قال: فمن یسود أهل مصر؟ قلت: یزید بن أبی حبیب، قال: فمن العرب أم من الموالی؟ قلت: من الموالی، قل: فمن یسود أهل الجزیرة؟ قلت: میمون بن مهران، قال: فمن العرب أم من الموالی؟ قلت: من الموالی، قال: فمن یسود أهل البصرة؟ قلت: الحسین بن أبی الحسین، قال: فمن العرب أم من الموالی؟ قلت: من الموالی، قال: ویلك، فمن یسود أهل الکوفة؟ قلت: إبراهیم النخعی، قال: فمن العرب أم من الموالی؟ قلت: من العرب، قال: ویلك یا زهری، فرجت عنی، والله لیسودن الموالی علی العرب حتی یخطب لها علی المنابر والعرب تحتها، قلت: یا أمیر المؤمنین، إنما هو أمر الله ودینه، فمن حفظه ساد، ومن ضیعه سقط‘‘22 ’’میں [زہری] عبد الملک بن مروان کے پاس آیا تو اس نے مجھے کہا: تم کہاں سے آئے ہو؟ میں نے جواب دیا: مکہ سے ہوں۔ اس نے کہا: اپنے پیچھے مکہ کی سیادت کس کے ہاتھ چھوڑ کر آئے ہو؟ میں نے جواب دیا: عطاء بن ابی رباح کے پاس۔ اس نے کہا: وہ عرب ہیں یا موالی میں سے ہیں؟ میں نے جواب دیا: موالی میں سے ہیں۔ اس نے کہا: وہ کس وجہ سے سیادت کے اہل ہیں؟ میں جواب دیا: دیانت اور روایت میں اہلیت کی بنیاد پر۔ اس نے کہا: بلاشبہ یہ دونوں چیزیں ایسی ہیں کہ جس کی بنیاد پر سیادت ملنی چاہیے۔ اس نے کہا: اہل یمن کی سیادت کس کے پاس ہے؟ میں نے جواب دیا: طاؤس بن کیسان کے پاس۔ اس نے کہا: وہ عرب ہیں یا موالی میں سے ہیں؟ میں نے جواب دیا: موالی میں سے ہیں۔ اس نے کہا: وہ کس وجہ سے سیادت کے اہل ہیں؟ میں نے جواب دیا: جس وجہ سے عطاء بن ابی رباح ہیں۔ اس نے کہا: وہ اس لائق ہیں۔ اس نے کہا: اہل مصر کی سیادت کس کے پاس ہے؟ میں نے جواب دیا: یزید بن ابی حبیب کے پاس۔ اس نے کہا: وہ عرب ہیں یا موالی میں سے ہیں؟ میں نے جواب دیا: موالی میں سے
Flag Counter