Maktaba Wahhabi

169 - 169
کو وہ اپنے ذہنی ارتقا کا ذریعہ بنائیں، لیکن کوئی بھی چیز اُن کی ذہنی محدودیت کو ختم کرنے والی ثابت نہ ہو گی۔ وہ اپنے فکری خول میں جئیں گے اور اِسی فکری خول کے ساتھ مر کر اِس دنیا سے چلے جائیں گے۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: مارچ ۲۰۰۹ء، ص۳۴) بعض اوقات انسان کو معلوم نہیں ہوتا وہ اپنے کلام یا تحریر کے ذریعے اپنے ہی ذہن کا تجزیہ(analysis)پیش کر رہا ہوتا ہے۔ ذہن بھی عجیب عیارہے، اپنے مسائل کی نشاندہی تو کرتا ہے کیونکہ اگر یہ نہ کرے تو اُس کی ذہانت پر الزام آتا ہے لیکن وہ یہ سارے مسائل اپنے نفس کی نسبت دوسروں میں دیکھتا ہے کیونکہ اِس کا مقصودِ اول تو اپنے نفس کی خوشنودی حاصل کرنا ہی ہوتاہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسا کہ شیشے میں کوئی شخص اپنی صورت دیکھ کر خوش نہ ہو اور اُسے یہ وہم ہو جائے کہ یہ کسی اور کی شکل ہے جسے علم نفسیات میں(Mirrored-self Misidentification)کہتے ہیں۔واللہ اعلم بالصواب ٭٭٭
Flag Counter