دل و جان پر،اور جسم و مال پر۔ دل و جان کو ہونے والی قدری سزائیں وہ وجودی آلام و مصائب ہیں جن سے دل دوچار ہوتا ہے،نیز ان مواد کو کاٹ دینا ہے جن پر اس کی زندگی اور صلاح و درستگی کی بنیاد قائم ہے،اور جب یہ مواد اس سے کاٹ دیئے جائیں گے تو دل ان کے بر عکس چیزوں سے دوچار ہوگا۔ جسموں پر قدری سزاؤں کی دو قسمیں ہیں : دنیا کی قدری سزائیں اور آخرت کی قدری سزائیں۔ مقصود یہ ہے کہ گناہوں کی سزائیں دو طرح کی ہوتی ہیں،شرعی سزائیں اور قدری سزائیں ‘اور یہ سزائیں یاتو دل پر ہوتی ہیں یا جسم پر،یادل و جسم دونوں پر‘ اور کچھ سزائیں مرنے کے بعد برزخی زندگی میں اور کچھ جسموں کے حشر کے دن ہوں گی۔[1] خلاصۂ کلام یہ ہے کہ قدری سزائیں انسان کو اس کے دین‘ یا دنیا ‘ یا دین و دنیا دونوں میں لاحق ہونے والے فتنے‘ مصیبتیں اور آلام و مصائب کی |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |