Maktaba Wahhabi

18 - 103
13۔غارِ حرا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جبرئیل امین آیا تو اس نے کہا: ﴿اِقْرَأ بِاِسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَق﴾ ’’اپنے رب کے نام سے پڑھئے جس نے پیدا کیا‘‘ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر کی طرف لوٹے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل کان رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اہلیہ اُم المؤمنین خدیجہ رضی اللہ عنہا بنت خویلد کے پاس آگر انہیں واقعے کی خبر دی کہ مجھے اپنی جان کا اندیشہ ہے۔ اُم المؤمنین خدیجہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: ’’ہرگز نہیں! اللہ کی قسم! اللہ آپ کو کبھی رسوا نہیں کرے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صلہ رحمی کرتے ہیں۔ یتیم کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔ نادار کو عطا کرتے ہیں۔ مہمان نوازی کرتے ہیں۔ راہِ حق کے مصائب پر مدد کرتے ہیں۔ پھر اُم المؤمنین خدیجہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں۔ ورقہ سے اُم المؤمنین خدیجہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے میرے چچا زاد بھائی اپنے بھتیجے کی بات سنئیے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جو کچھ دیکھا تھا اس کی خبر دی۔ ورقہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: یہ وہی رازدان فرشتہ جبریل علیہ السلام ہے جسے اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام پر ناز ل کیا تھا۔ کاش میں اس وقت تک زندہ رہوں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی قوم (مکہ سے) مکہ سے نکالے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا بھلا وہ مجھے نکالنے والے ہیں؟ ورقہ نے کہا: جی ہاں۔ جب بھی کوئی آدمی آپ کی طرح کا پیغام اور دعوت لے کر آیا ہے، اس سے دشمنی کی گئی ہے۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا زمانہ مجھے پا لے (یعنی میں اس وقت زندہ ہوں) تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبردست مدد کرونگا۔ (رواہ البخاری) 14۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر نبوت: 1۔سیدنا جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان مہر نبوت دیکھی ہے۔ وہ کبوتری کے انڈے کے برابر سرخ گلٹی تھی۔ (رواہ مسلم)۔ 2۔سیدنا عبداللہ بن سرجس بیان کرتے ہیں: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانا کھایا، پانی پیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں کندھے کی جڑھ میں مہرِ نبوت کو دیکھا جیسے بند مٹھی ہوتی ہے۔ اس پر پستان کی بھٹنی (Nipples) کی طرح تل تھے۔ 3۔جعد بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں کہ میں نے سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے: میری خالہ نے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جا کر عرض کیا: میرا بھانجا بیمار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ پھیر کر میرے لئے
Flag Counter