Maktaba Wahhabi

73 - 103
جائے۔ (متفق علیہ)۔ (یعنی وہ سلیم الفطرت تھا) یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت کہی جب آپ نے اس کا شعر سنا تھا۔ 4۔سیدنا جندب بن سفیان کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی پر ایک پتھر لگا تو وہ خون آلود ہو گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ شعر پڑھا: ھل أنت إلا أصبع دمیتِ و فی سبیل اللّٰه ما لقیتِ ’’تو ایک انگلی ہی تو ہے جس نے اللہ کی راہ میں تکلیف اٹھائی ہے‘‘۔ یہ شعر ابن رواحہ کا ہے۔ 5۔سیدنا برآء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ان سے ایک آدمی نے کہا: اے ابو عمارہ کیا تم (غزوۂ حنین میں) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر بھاگ گئے تھے؟ ابنِ عازب رضی اللہ عنہ نے کہا: نہیں اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیٹھ نہیں پھیری تھی بلکہ جلد باز (نو مسلم) لوگوں نے پیٹھ پھیری تھی۔ ان کا تیروں کے ساتھ قبیلہء ہوازن نے سامنا کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خچر پر تھے۔ ابو سفیان بن حارث بن عبدالمطلب اس خچر کی لگام پکڑے ہوئے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ شہہ کہہ رہے تھے: اَنا النبی لا کذب اَنا ابن عبدالمطلب میں نبی ہوں اس میں کوئی جھوٹ نہیں ہے۔ میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔ (متفق علیہ)۔ 6۔سیدنا برآء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غزوۂ خندق کے دن مٹی ڈھو رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیٹ غبار آلود ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم درج ذیل اشعار پڑھ رہے تھے: واللّٰه لو لا اللّٰه ما اھتدینا ولا تصدقنا ولا صلینا اللہ کی قسم ! اگر اللہ کا فضل نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ صدقہ کرتے اور نہ ہم نمازیں پڑھتے۔ فانزلن سکینۃ علینا وثبت الاقدام ان لا قینا ہم پر اطمینان نازل فرما۔ اگر ہم دشمن سے ٹکرائیں تو ہمیں ثابت قدم رکھ۔ والمشرکون قد بغوا علینا اذا أرادوا فتنۃ أبینا مشرکین نے ہم پر سرکشی کی ہے۔ مگر جب انہوں نے فتنے کا ارادہ کیا تو ہم نے انکار کر دیا۔ (یعنی انہوں نے ہمیں دین سے پھسلانا چاہا۔ مگر ہم نے انکار کیا اور ثابت قدم رہے)۔
Flag Counter