Maktaba Wahhabi

75 - 103
رسولوں کے وقفے اور ناامیدی کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے۔ جب زمین میں بتوں کی پوجا کی جاتی تھی۔ فأمسی سراجاً مستنیراً و ھادیاً یلوح کما لاح الصقیل المھند وہ روشن چراغ اور رہنما بن گئے اور اس طرح چمک رہے ہیں جس طرح نکل شدہ (Nickeled)ہندی، تلوار چمکتی ہے۔ (ہندی تلواریں اہل عرب میں بہت مشہور تھیں)۔ و أنذرنا ناراً و بشرَ جنۃ و علمنا الاسلام فاللّٰه نحمد آپ نے ہمیں جہنم کی آگ سے ڈرایا ہے۔ اور جنت کی خوشخبری دی ہے۔ ہمیں اسلام کی تعلیم دی۔ سو ہم اللہ کی تعریف کرتے ہیں۔ و أنت إلٰہ الخلق ربي و خالقي لذلک ما عمرّتُ فی الناس أشھد (اے اللہ) تو ہی مخلوق کا معبود، میرا رب اور میرا خالق ہے۔ لہٰذا جب تک میں زندہ رہا یہی گواہی دیتا رہوں گا۔ تعالیت ربَّ الناسِ عن قول مَن دعا سواک إلٰھاً أنت أعلی و أمجد اے لوگوں کے مالک تو اس شخص کے قول سے بلند و برتر ہے جو تیرے سوا کسی اور کو پکارے۔ تو ہی بزرگ و برتر ہے۔ لک الخلق والنعماء والامر کہ فإیاک نستھدی وإیاک نعبد (کائنات) تیری ہی تخلق ہے۔ سب نعمتیں تیری ہیں۔ اور ہر معاملہ تیرے کنٹرول میں ہے۔ لہٰذا ہم تجھی سے ہدایت طلب کرتے ہیں۔ اور تیری ہی عبادت کرتے ہیں۔ بطیبۃَ رَسمٌ للرسول و معھد منیر و قد تعفو الرسوم و تہمد طیبہ (مدینے) میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نشانات منبر وغیرہ موجود ہیں۔ حالانکہ دنیا میں بڑے بڑے نشانات مٹ جاتے ہیں۔ (نمرود، فرعون، شداد اور قارون کے محلات و باغات کا نام و نشان تک باقی نہیں ہے۔ مترجم)۔ عرفت بہا رَسمَ الرسول و عھدہ
Flag Counter