Maktaba Wahhabi

182 - 402
میں خاص حلقۂ انتخاب نہیں ہے،اگرچہ مدرسے اور مسجدیں قائم کیے جا رہے ہیں،مگر جب بھی جماعت کے لوگ کامیاب ہوں گے تو دینی جماعتوں کے اتحاد اور اشتراک سے۔ بہرحال مولانا عبدالغفار حسن علیہ الرحمۃ فیصل آباد قیام پذیر ہوئے تو مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف نے اپنے اس قدیمی ساتھی کی رفاقت سے جناح کالونی کی کرائے کی ایک کوٹھی میں جامعہ تعلیماتِ اسلامیہ کی بنیاد رکھی،جہاں طلبا کو قرآن و حدیث کے ساتھ ساتھ جدید علوم اور وقت کے نت نئے تقاضوں کے تناظر میں تیار کیا جاتا۔مولانا محمد بشیر سیالکوٹی (اسلام آباد)،مولانا خالد سیف (اسلام آباد) مولانا محمود احمد غضنفر (لاہور)،ڈاکٹر صہیب حسن اور جناب زاہد اشرف جیسے اسکالرز جامعہ کے ابتدائی فضلا میں سے ہیں۔تھوڑے ہی سالوں بعد یہ جامعہ سرگودھا روڈ پر اپنی وسیع و عریض اور خوب صورت بلڈنگ میں منتقل ہو گیا۔ جامعہ تعلیماتِ اسلامیہ جناح کالونی میں عوام الناس کی تفہیم و اصلاح کی خاطر ہر جمعہ و اتوار کی سہ پہر مولانا عبدالغفار حسن درسِ قرآن و حدیث ارشاد فرماتے۔کچھ وقت وہ دار القرآن والحدیث میں تدریسی فرائض بھی انجام دیتے۔یہ میرا طالبِ علمی کا دور تھا۔دار القرآن والحدیث میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے مولانا مرحوم سے بھی شرفِ تلمذ حاصل رہا۔بعد ازاں مولانا جامعہ تعلیماتِ اسلامیہ میں صدر مدرس اور جامعہ سلفیہ میں شیخ الحدیث والادب رہے۔سترہ اٹھارہ برس تک جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی مسندِ تدریس پر فائز رہے۔وہ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن بھی رہے۔ان تمام مراحل میں وعظ و تذکیر اور خدماتِ دینیہ کا سلسلہ بڑا طویل رہا۔یہی وہ زمانہ تھا۔جب مولانا عبدالرحیم اشرف تزکیہ و اصلاحِ نفس کے پروگرام ترتیب دیتے،جن میں زہد و تقویٰ اور علم و عمل کی بلند پایہ شخصیات مولانا سید مولا بخش کوموی،
Flag Counter