Maktaba Wahhabi

353 - 402
اصل رسالہ نہ تھا۔تقسیمِ ملک سے قبل ہفتہ وار ’’البدر‘‘ قادیاں سے شائع ہوتا تھا،جس کے صفحہ اول پر یہ قصیدہ شائع ہوا تھا،جو مفتی صاحب کو دیا گیا اور انھوں نے اسمبلی میں اسے پڑھ کر سنایا،جس پر مرزا ناصر اور ان کی ذریت کو بڑی ذلت اٹھانا پڑی،کیوں کہ حوالہ دیکھنے سے پہلے وہ اسے جھوٹ اور کذب بیانی قرار دے رہے تھے۔ آخر میں ایک سوال پر مرزا ناصر احمد نے کہا کہ جو شخص مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی نہیں مانتا،وہ کافر ہے۔اس کے بعد قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر قرارداد پاس کی،جس پر 7 ستمبر 1974ء کو اس وقت کے وزیرِ اعظم مسٹر بھٹو نے آئین میں ترمیم کر کے قادیانیوں مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا اور ربوہ کو کھلا شہر بنا دیا گیا۔اس طرح 90 سال بعد قادیانی فتنہ اپنے انجام کو پہنچا،مگر اس آئینی ترمیم پر قانون سازی نہ ہوئی،جب کہ ختمِ نبوت کی تحریک اس قدر منظم اور پرامن تھی کہ صرف تین ماہ دس دن کے اندر اندر اﷲ تعالیٰ نے اسے کامیابی سے ہمکنار کیا۔ ٭٭٭
Flag Counter