Maktaba Wahhabi

371 - 402
ہیں۔بہاولپور یونیورسٹی کے دوران اور پھر ایڈنبرا یونیورسٹی انگلینڈ میں جا کر یہ ذوق خوب پروان چڑھا۔سرکاری ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد تو ماشاء اﷲ ان کی ریسرچ کے جوہر جوبن پر آ گئے،چنانچہ انھوں نے کئی جلدوں میں اور ہزاروں صفحات پر مشتمل تحریکِ ختمِ نبوت کی جس طرح تدوین فرمائی ہے،قبل ازیں اس کی نظیر ناپید ہے۔اس عنوان پر اکابر اہلِ حدیث کی چیدہ چیدہ تحریروں،تصنیفوں اور مناظروں کو انھوں نے یکجا کر کے بڑی خوب صورت حاشیہ آرائی اور گلدستہ کی سی نگارشات کے ساتھ قلم و قرطاس کے حوالے کیا ہے۔ اگر مرکزی جمعیت اہلِ حدیث ہند نے ڈاکٹر صاحب کو مورخِ عصر کا لقب دیا ہے تو بلاشبہہ یہ ان کے حسبِ حال ہے،کہاں برصغیر پاک و ہند اور کہاں برطانیہ کی لمبی مسافت پر فردِ واحد کی عظیم ترین تگ و تاز اور کمال کاوش،جسے ایک پوری انجمن بھی بصد مشکل تکمیلی مراحل سے گزار سکے،اکیلے ڈاکٹر صاحب کا اس اہم کام کو انجام دینا ان کی کرامت سے کم نہیں۔جزاہ اللّٰہ أحسن الجزائ۔ مزید برآں زیرِ نظر تصنیفِ شہیر ’’تاریخِ اہلِ حدیث‘‘ کی دو ضخیم جلدوں کی اشاعت ڈاکٹر صاحب موصوف کا ایک اور تاریخی کارنامہ ہے،جب کہ اس موضوع پر کافی لٹریچر اور علمی مواد زیرِ ترتیب ہے۔اس سلسلے میں جناب مولانا ثناء اﷲ سیالکوٹی امیر جمعیت اہلِ حدیث برطانیہ کی تحریک بھی قابلِ ستایش ہے،جن کی فرمایش پر ڈاکٹر صاحب نے اہلِ حدیث کی تاریخ و تدوین کا بیڑا اٹھا ہے،جسے بڑی اولو العزمی اور تندہی کے ساتھ پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں وہ مصروفِ عمل ہیں ع اﷲ کرے زورِ قلم اور زیادہ جہاں تک مسلکِ اہلِ حدیث کی حقانیت اور صداقت کا تعلق ہے تو وہ بڑی
Flag Counter