Maktaba Wahhabi

151 - 315
احناف کی مشہور کتاب "الاختیار لتعلیل المختار" میں اس موضوع پر یوں بحث کی گئی ہے۔ کسی اجنبی عورت کی طرف دیکھنا جائز نہیں ہے سوائے اس کے چہرے اور ہاتھ کے۔ بشرطیکہ چہرہ اور ہاتھ دیکھنے میں کوئی جنسی لذت نہ ہو۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ پیر بھی کھلارکھا جا سکتا ہے۔ کیونکہ کام کاج اور گھریلو مصروفیات کی وجہ سے جس طرح ہاتھ کھلا رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح پیر کا کھلا رکھنا بھی ضروری محسوس ہوتا ہے۔ (2)امام مالک کا مسلک مالکی مسلک کی مشہور کتاب "اقرب المسالک الی مذہب مالک" کی عبارت کچھ یوں ہے: غیر محرم مرد کے سامنے عورت کا پورا بدن ستر ہے سوائے اس کے چہرے اور ہاتھ کے کیونکہ یہ دونوں چیزیں ستر میں شامل نہیں ہیں۔ اور ان کا کھلا رکھنا جائز ہے۔ بشرطیکہ شہوت کی نظر نہ ہو۔ (3)امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا مسلک شافعی مسلک کی مشہورکتاب "المہذب" میں اس موضوع پر اس طرح روشنی ڈالی گئی ہے: ’’آزاد عورت کا پورا بدن ستر ہے سوائے اس کے چہرے اور ہاتھ کے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں عورت کو ہاتھ میں دستانہ اور چہرہ پر نقاب لگانے سے منع فرمایا ہے۔ اگر چہرہ اور ہاتھ بدن کے دوسرے اعضاء کی طرح ستر ہوتا تو ان کا چھپانا بھی ضروری ہوتا اور اس لیے بھی کہ کام کاج کی وجہ سے ان کا کھلا رکھنا ضروری ہوتا ہے اور ان کے چھپانے میں زبردست اذیت اور پریشانی ہے۔‘‘
Flag Counter