Maktaba Wahhabi

7 - 103
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم ان الحمد للّٰه نحمد و نستعینہ و نعوذ باللّٰه من شرور انفسنا و سیاٰت اعمالنا من یھدہ اللّٰه فلا مضل لہ و من یضلل فلا ھادی لہ واشھد ان لا الہ الا اللّٰه وحدہ لا شریک لہ و اشھد ان محمدا عبدہ و رسولہ۔ اما بعد! میں اپنے معزز مسلمان قارئین کرام کے لئے اخلاق محمد، فضائل محمدی اور آدابِ اسلامی میں سے ایک انتخاب (گلدستہ) پیش کر رہا ہوں۔ تاکہ مسلمان قارئین اس سے باخبر ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلا، آداب، تواضع، بردباری، بہادری، سخاوت اور توحیدِ ربانی میں پیروی کریں۔ بلاشبہ اس دور میں ہم توحیدِ الٰہی اور اخلاقِ کریمہ کی نشر و اشاعت کے بہت محتاج ہیں۔ جن کے ذریعے ماضی میں مسلمانوں نے عزت اور غلبہ حاصل کیا تھا اور اسلام چار دانگِ عالم میں پھیلا تھا۔ ایک شاعر نے کیا ہی خوب کہا ہے:؎ انما الامم الاخلاق ما بقیت فان ھم ذھب اخلافھم ذھبوا ’’جب تک اخلاقِ عالیہ باقی رہتے ہیں امتیں باقی رہتی ہیں۔ یعنی باعزت زندگی بسر کرتی ہیں اور جب اخلاقی حالت پست ہو جاتی ہے تو امتیں ختم ہو جاتی ہیں۔ یعنی باعزت مقام سے محروم ہو جاتی ہیں۔ (محمد بن جمیل زینو)۔ إنْ فاتکم أن تروۂ بالعیون فما یفوتُکم و صفہ ھذی شمائلہ ’’اگر آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اب اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور عاداتِ مبارکہ موجود ہیں ان کا مشاہدہ کر سکتے ہو‘‘ (آپ کی سیرت اور اخلاقِ کریمہ کے توسط سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکتے ہیں)۔ مکمل الذاتِ فی خَلْق و فی خُلقٍ و فی صفاتٍ فلا تُحصی فضائلُہ ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش (جسمانیت) اخلاق و صفات میں کامل تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل و محاسن کا شمار نہیں کیا جا سکتا‘‘۔
Flag Counter