Maktaba Wahhabi

128 - 402
ایک فطری بات تھی۔فیصل آباد کارخانہ بازار میں استاذی المکرم مولانا محمد اسحاق چیمہ کی صدارت میں ہم نے ایک بڑے تعزیتی جلسے کا اہتمام کیا،جس کے مقررین میں امیر محترم علامہ ساجد میر،حافظ عبدالحق صدیقی،مولانا محمد صدیق،مولانا محمد عبداﷲ بوریوالہ اور مختلف مکاتبِ فکر کے مقامی علما مولانا تاج محمود،مولانا عبدالرحیم اشرف اور صاحبزادہ افتخار الحسن تھے۔ابتدا میں راقم نے کہا: ’’تقسیمِ ملک سے قبل کسی اجتماع میں حضرت مولانا ثناء اﷲ امرتسری کے متعلق علامہ محمد ابراہیم سیالکوٹی نے فرمایا تھا: اگر اسلام کی صداقت پر کسی طرف سے بھی کوئی اعتراض کرتا ہے تو دوسرے دن کے سورج کے طلوع ہونے سے پہلے مولانا ثناء اﷲ اس کا دندان شکن جواب دے کر معترض کو لاجواب کر دیتے ہیں۔ آج کے دور میں یہ توفیقِ ایزدی علامہ احسان الٰہی ظہیر کے حصے میں آئی کہ وہ کسی بھی نئے فتنے اور باطل نظریے کی فی الفور ایسی سرکوبی کرتے کہ ان کے دلائل و براہین کے آگے کسی کی دال نہ گلتی۔‘‘ علامہ صاحب کی شہرہ آفاق تصانیف مذاہبِ باطلہ کے استیصال اور تردید میں اہلِ علم کے نزدیک مستند قرار دی گئی ہیں،جن کے تراجم اردو،عربی،انگلش اور دوسری زبانوں میں شائع ہو کر لاکھوں کی تعداد میں دنیا کے اکثر ممالک کی لائبریریوں اور کتب خانوں کی زینت بن چکے ہیں،جن سے کتنے ہی قارئین شرک و بدعات اور فرسودہ آرا اور گمراہیوں کو ترک کر کے اسلام کی صافی تعلیمات سے روشناس ہوئے اور ہمیشہ ہوتے رہیں گے۔ عام اجلاسوں اور عوامی کانفرنسوں میں علامہ صاحب کے خطاب کا عنوان
Flag Counter