Maktaba Wahhabi

172 - 402
مسرت بھری سعادت حاصل رہی۔کہنا پڑے گا کہ آج کراچی میں جس بڑی تعداد میں اہلِ حدیث مسلک کے شیدا اور حاملین موجود ہیں،اس خوش کن ماحول کے پیدا کرنے میں حافظ محمد اسماعیل اور قاری عبدالخالق کی عالمانہ وجاہت اور مجاہدانہ خطابت کا بہت بڑا رول اور مرکزی کردار ہے۔ مرکزی کانفرنسوں میں قاری صاحب کی تقریرِ دل پذیر کا بڑا شہرہ رہتا۔حضرت قاری عبدالخالق روزِ اول سے مرکزی جمعیت اہلِ حدیث سے نہ صرف وابستہ رہے،بلکہ مرکزی عہدوں پر فائز رہے۔مولانا سید محمد داود غزنوی کے دورِ امارت میں وہ جونیئر مرکزی نائب امیر تھے۔سینئر نائب امیر مولانا خان مہدی زمان خان ہزاروی (جو جنرل ایوب خان کے پھوپھی زاد بھائی تھے) تھے۔حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی،حضرت مولانا حافظ محمد گوندلوی اور حضرت مولانا معین الدین لکھوی کے ادوارِ امارت میں قاری صاحب سینئر نائب امیر رہے۔قاری صاحب کی حیاتِ مبارکہ کے آخری سالوں میں اﷲ تعالیٰ نے جماعت کو علامہ احسان الٰہی ظہیر جیسا بے پناہ خطابت و ذہانت اور تقریری و تحریری صلاحیتوں سے مالا مال عالمِ دین عنایت کیا،اﷲ تعالیٰ ان تمام کی بخشش و مغفرت فرمائے۔اب تو نہ وہ ذوق و شوق رہا اور نہ ہی دھواں دھار خطابت کے آفتاب رہے۔صورتِ حال یہ ہے ع ویراں ہے میکدہ خم و ساغر اداس ہے تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے ٭٭٭
Flag Counter