Maktaba Wahhabi

227 - 402
کے فرزندِ ارجمند ہیں،یقینا اﷲ تعالیٰ کے ہاں ڈاکٹر صاحب کی یہ تمام تر مساعیِ حسنہ مولانا محمد عبداﷲ صاحب کا عظیم ترین صدقہ جاریہ ہے۔دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کو ان کے عزم و خواہش کے مطابق اس کی تکمیل کی توفیق مرحمت فرمائے اور مولانا محمد عبداﷲ مدظلہ العالی کو تادیر اپنے دینِ حنیف کی تبلیغ و دعوت کی ہمت دے،تاکہ ہم ان کی شیریں بیانی اور خطابت و ظرافت سے استفادہ کرتے رہیں۔میرے ساتھ ان کی محبت و پیار کی یہ کیفیت ہے کہ چند ماہ پیشتر جب میں نے کمر کا آپریشن کرایا تو علالت اور پیرانہ سالی کے باوجود بوریوالہ سے لمبا سفر طے کر کے تشریف لائے اور دعائیں دیں۔ یہ ایک بیّن حقیقت ہے کہ مولانا کے طرزِ تکلم اور بزم آرائی میں اب بھی کئی سال پہلے جیسی مسکراہٹیں بکھیرتی رونقیں قائم ہیں۔گذشہ دنوں مولانا عبدالقہار برق توحیدی نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک دعوتِ طعام کا اہتمام کیا،جو انھوں نے نمازِ فجر کے بعد درسِ قرآن کے اختتام کے حوالے سے منعقد کی تھی۔فیصل آباد سے میں اور مولانا ارشاد الحق اثری مدعو تھے۔مولانا عبدالرشید حجازی،مولانا عبدالعلیم یزدانی،مولانا بہادر علی سیف،مفتی محمد اسلم اور حافظ محمد اکبر وغیرہم بہت سے علما میں مہمانِ خصوصی محترم مولانا محمد عبداﷲ بھی تشریف لائے۔کھانے کے دوران میں اور بعد میں جس قدر بات چیت رہی،اس میں جانِ محفل ہمارے مولانا ممدوح ہی تھے،اﷲ تعالیٰ انھیں صحت و عافیت والی لمبی زندگی عطا فرمائے۔ مولانا موصوف کے نواسے عمر رشید مولانا کی ’’حیات و خدمات‘‘ کے زیرِ عنوان ایک کتاب مرتب کر رہے ہیں،انھوں نے مجھے بھی لکھنے کو کہا تو یہ سطور تحریر میں آ گئیں۔قارئین مولانا مدظلہ کی صحت و عافیت کی دعا کریں۔ ٭٭٭
Flag Counter