Maktaba Wahhabi

238 - 402
احسان الحق رحمہ اللہ کے سپرد تھی۔ ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین اور مہمانانِ خاص،ضلعی امرا و ناظمین اور جمعیتوں کے وفود کے قیام و طعام کے لیے اسٹیج کی پچھلی جانب گرلز سکول میں انتظام کیا گیا تھا۔انتظامی کمیٹی میں میرے والد صاحب رحمہ اللہ کے ہمراہ ڈاکٹر محمد یعقوب رحمہ اللہ (والد حافظ محمد ایوب)،حاجی شیخ عنایت اللہ رحمہ اللہ چمڑے والے،حاجی عبدالکریم مسافر اور حاجی فیروز دین رحمہ اللہ شامل تھے۔استقبالیہ کے دفتر میں میاں حبیب اللہ،ماسٹر فتح محمد کے ساتھ نوجوانوں کی ڈیوٹیاں لگائی گئی تھیں،جو باہر سے آنے والے مہمانوں کا خیرِ مقدم کرتے اور انھیں مناسب قیام گاہوں میں لے جاتے۔ اسٹیج اور پنڈال کمیٹی میں مولانا عبیداللہ احرار رحمہ اللہ کی سربراہی میں صوفی احمد دین رحمۃ اللہ علیہ،حاجی بشیر احمد،محمد سعید بٹ اور حاجی محمد شریف کے اسمائے گرامی یاد پڑتے ہیں،جن کی معاونت کے لیے چوہدری عبدالخالق چیمہ رحمہ اللہ (اچھا دواخانہ والے)،مولانا محمد صادق خلیل رحمہ اللہ اور جمعیت طلبہ کے کارکنان خصوصاً حافظ عزیزالرحمان رینالہ خورد،قاضی محمد اسلم سیف رحمہ اللہ اور چوہدری عبدالرحمان کمیرپوری رحمہ اللہ وغیرہم متعین تھے۔ کانفرنس کے دوران میں دو تین مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اجلاس مسلم لیگ ہال منٹگمری بازار میں منعقد ہوئے۔آج کل تو یہ ہال عمارت کی شکستہ حالی کے سبب اجڑ چکا ہے۔یاد رہے مولانا داود غزنوی اور مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہما اللہ کے زمانے میں منعقد ہونے والی مرکزی کانفرنسوں میں مرکزی شوریٰ کے اجلاسوں کا انعقاد لازمی ہوتا تھا۔شوریٰ میں کیے جانے والے فیصلے اور آیندہ کے پروگرام کھلے اجلاسوں میں سامعین کو سنائے جاتے،جن سے جماعتی کارکردگی،تنظیمی نوعیت اور حالاتِ حاضرہ کے مطابق
Flag Counter