Maktaba Wahhabi

292 - 402
دستاویز تیار کی گئی۔اس اجلاس کی صدارت مولانا سید سلیمان ندوی نے کی تھی اور اس تاریخی اجلاس میں مولانا غزنوی کے ساتھ مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی،مولانا محمد اسماعیل سلفی،مولانا محمد عطاء اﷲ حنیف بھوجیانی اور مولانا محمد حنیف ندوی جیسے علم و فضل کے حاملین علمائے اہلِ حدیث نے شرکت فرمائی تھی۔یہی قراردادِ مقاصد اور 22 نکات کو جنرل ضیاء الحق نے آئینِ پاکستان کا حصہ بنایا۔ گذشتہ 67 سالہ ملکی تاریخ پر نظر ڈالیں تو معلوم ہو گا کہ جب بھی ملک میں نفاذِ اسلام کے لیے کوئی قدم اٹھایا گیا،کوئی تحریک چلائی گئی،تحریکِ نظامِ مصطفی ہو یا تحریکِ ختمِ نبوت،ان تمام تگ و تاز میں علمائے اہلِ حدیث کا کردار سرفہرست ہو گا۔حال ہی میں 15 مارچ کو خانیوال میں مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے مرکزی اجلاسِ شوریٰ نے اپنی سابقہ بالغ نظر قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے متفقہ طور پر آیندہ کے لیے بھی منتخب کیا ہے۔ہم توقع رکھتے ہیں کہ امیر محترم علامہ سینیٹر ساجد میرd،ناظمِ اعلیٰ حافظ عبدالکریم حفظہ اللہ (ایم۔این۔اے) اور ناظمِ مالیات حاجی عبدالرزاق حفظہ اللہ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے درخشندہ ماضی اور شاندار روایات کے امین ثابت ہوں گے اور مسلک کی ترویج و اشاعت،نفاذِ اسلام کی جدوجہد اور ملکی و ملی سیاسیات،دہشت گردی کے انسداد کے سلسلے میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو ان شاء اﷲ بروئے کار لائیں گے۔ ٭٭٭
Flag Counter