Maktaba Wahhabi

55 - 402
جمعیت اہلِ حدیث کے ناظمِ اعلیٰ مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ نے بڑے الحاح سے نمازِ جنازہ پڑھائی۔نمازِ جنازہ میں سیاسی و دینی جماعتوں کے سرابراہان،ہائی کورٹ کے ججز اور صحافت و حکومت اور وزراء و سفراء سے لے کر زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمایاں حضرات دیکھے گئے۔معلوم ہو رہا تھا کہ یہ صدمہ نہ صرف اہلِ حدیث جماعت بلکہ ملک گیر پیمانے کا تھا،جس کے تذکرے اور تعزیتی بیانات و پیغامات کا سلسلہ کئی روز تک اخبارات و جرائد میں جاری رہا۔ مولانا غزنوی علیہ الرحمۃ کی دینی و ملی خدماتِ جلیلہ پر بے شمار مضامین و مقالات شائع ہو چکے ہیں،جنھیں کسی حد تک ان کے فرزندِ ارجمند مولانا سید ابوبکر غزنوی نے اپنی تصنیف ’’سیدي وأبي‘‘ میں جمع کر دیا ہے،اس بارے میں مورخِ جماعت محترم مولانا محمد اسحاق بھٹی کے رشحاتِ قلم خاص طور پر قابلِ مطالعہ ہیں۔ میں نے پہلی بار مولانا غزنوی کو مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کی سالانہ کانفرنس منعقدہ اپریل 1955ء کے موقع پر فیصل آباد میں دیکھا۔کانفرنس سے ایک شام قبل ہم چند نوجوان مولانا محمد اسحاق چیمہ،مولانا محمد صدیق اور مولانا عبیداﷲ احرار کی نگرانی و سرپرستی میں کانفرنس کے عظیم الشان پنڈال دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں انتظامات وغیرہ میں مصروف تھے۔مولانا غزنوی اپنے رفیقِ خاص اور مرکزی جمعیت کے ناظمِ نشر و اشاعت حاجی محمد اسحاق حنیف اور مولانا محمد اسحاق بھٹی ایڈیٹر ’’الاعتصام‘‘ کی معیت میں پنڈال میں تشریف لائے۔پنڈال کے مختلف شعبوں،اسٹیج،قیام گاہوں اور مہمانوں کے طعام وغیرہ امور کا جائزہ لیا اور ان میں کئی ایک اصلاحات فرمائیں۔کانفرنس کے ایام میں ان کی تقریر،خطبہ جمعہ اور ملکی حالات کے تناظر میں قراردادوں کی تائید و توثیق میں ان کے ولولہ انگیز بیانات و خطابات سے عوام الناس پر گہرے
Flag Counter