Maktaba Wahhabi

200 - 227
کے لیے ہوئے قرض پر اضافہ ہے۔ ‘‘ ج: امام عبدالرزاق نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے فرمایا: ’’ إِذَا أَسْلَفْتَ رَجُلًا سَلَفًا فَلَا تَقْبَلْ مِنْہُ ھَدِیَّۃَ کُرَاعٍ۔ ‘‘[1] ’’ جب تو کسی آدمی کو قرض دے، تو اس سے پایہ کا بھی تحفہ قبول نہ کرو۔ ‘‘ د: امام بیہقی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، ’’ أَنَّہُ قَالَ فِيْ رَجُلٍ:’’ کَانَ لَہُ عَلیٰ رَجُلٍ عَشْرُوْنَ دِرْھَمًا۔ فَجَعَلَ یُھْدِيْ إِلَیْہِ، وَجَعَلَ کُلَّمَا أَھْدَی إِلَیْہِ ھَدِیَّۃً بَاعَھَا حَتَّی بَلَغَ ثَمَنُھَا ثَلَاثَۃَ عَشَرَ دِرْھَمًا، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما: ’’ لَا تَأْخُذْ مِنْہُ إِلَّا سَبْعَۃَ دَرَاھِمَ۔ ‘‘[2] ’’یقینا انھوں نے اس شخص کے بارے میں فرمایا، کہ جس کے ایک دوسرے شخص کے ذمہ بیس درہم تھے، اس[یعنی مقروض]نے اس کو تحائف دینے شروع کیے۔ اور جب بھی وہ اس کو ہدیہ دیتا، تو وہ[یعنی قرض خواہ]اس کو فروخت کردیتا، یہاں تک کہ فروختگی سے جمع شدہ رقم تیرہ درہم ہوگئی، ابن عباس رضی اللہ عنہما نے[اس شخص]کو فرمایا:’’[اب]تم اس سے صرف سات درہم لو۔ ‘‘ ہ: امام بیہقی نے سالم بن ابی الجعد سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے بیان کیا: ’’ کَانَ لَنَا جَارٌ سَمَّاکٌ، عَلَیْہِ لِرَجُل خَمْسُوْنَ دِرْھَمًا، فَکَانَ
Flag Counter