Maktaba Wahhabi

153 - 277
معاف کرنے والے اہل جنت میں سے ہیں۔ ۳۔ احسان : احسان کا درجہ معاف کرنے سے بھی اعلیٰ و ارفع ہے۔ مطلب یہ ہے کہ تمام لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے خواہ و ہ مسلم ہوں یا غیر مسلم ۔ اور جو کوئی برا سلوک کرے؛ اس کے ساتھ بھی احسان کرے۔ احسان کا مرتبہ معافی سے بڑھ کر ہوتا ہے۔ ۴۔ عدل: اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قول و فعل اور عمل میں عدل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ۵۔ ایثار: اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ایثار اور اہل ایثار لوگوں کی مدح و توصیف کی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انسان کو خود جس چیز کی ضرورت ہے؛ اوروہ اس چیز سے محبت بھی کرتا ہے؛ مگر وہ اسے اپنے دوسرے محتاج بھائی کے لیے چھوڑ دے ؛یہ ایثار کہلاتا ہے۔ ۶۔ حسن گفتگو: یعنی انسان کا مخاطب بھلے مسلمان ہو یا کافر اس کے ساتھ اچھے اور خوبصورت الفاظ میں گفتگو کرنی چاہیے۔ ۷۔ صبر: انسان اپنے ساتھ پیش آمدہ ان مصائب کو برداشت کر لے جن کو ٹالنے کی طاقت وہ نہیں رکھتا۔ لیکن ان کے سامنے ہاتھ کھڑے کرکے اسباب ترک نہیں کرنے چاہییں۔بلکہ اسے چاہیے کہ مصیبت سے چھٹکارا پانے کے لیے اسباب بھی اختیار کرے اوراس کے ساتھ ہی اسے یہ یقین بھی ہو کہ تمام امور کا اختیار اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ ۸۔ تعاون: مسلمان اس بات کا مامور ہے کہ وہ نیکی اور بھلائی کے کاموں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرے؛ لیکن گناہ یا نقصان کے کام ؛ یا جو چیز اس کے لیے یا کسی دوسرے کے لیے نقصان دہ ہو؛ اس میں کسی کے ساتھ تعاون نہ کرے۔ ۹۔ امانت: اللہ تعالیٰ کا حکم یہ ہے کہ اقوال و افعال اور اعمال میں امانت کے ساتھ وفا داری برتی جائے۔ ۱۰۔ ایفائے عہد: جوبھی مسلمان کسی دوسرے کے ساتھ کوئی معاہدہ یا وعدہ کرے تو اس پر واجب ہوتا ہے کہ وہ اپنے وعدہ کو پورا کرے۔
Flag Counter