Maktaba Wahhabi

42 - 277
ذیل میں ان میں سے چند ایک معجزات بیان کیے جارہے ہیں: اول: …وہ معجزات اور آیات جو اللّٰه تعالیٰ نے انبیاء کے ہاتھوں پر ظاہر کیے: ہمارے نبی اکرم محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خبری دی ہے -جیسا کہ پہلے بتایا جاچکا ہے- کہ اللہ تعالیٰ ہر نبی کے ہاتھ پر ایسی نشانی ظاہر کرتے ہیں جو اس کے دعویء نبوت کی صداقت کی دلیل ہوتی ہے۔اسے معجزہ کہا جاتا ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ہر نبی کو ایسے ایسے معجزات عطا کیے گئے کہ (انہیں دیکھ کر لوگ)ان پر ایمان لائے ( بعد کے زمانے میں ان کا کوئی اثر نہیں رہا)اور مجھے جو معجزہ دیا گیا ہے وہ وحی( قرآن) ہے جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نازل کی ہے۔(اس کا اثر قیامت تک باقی رہے گا)اس لیے مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میرے تابع فرمان لوگ دوسرے پیغمبروں کے تابع فرمانوں سے زیادہ ہوں گے۔‘‘ [البخاری 7112؛ مسلم 740] آپ نے یہ بیان فرما دیا کہ ہر نبی کو اللہ تعالیٰ نے نشانی عطا فرمائی تھی جو ان کے صدق نبوت کی دلیل ہوا کرتی تھی۔ اوروہ اس زمانے کے لوگوں کے ایمان کا سبب بنتی تھی۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کا معنی بیا ن کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’ ہر نبی کو ایک خاص معجزہ عطا ہوتا تھا جو کہ دوسرے نبی کو نہیں ملتا تھا۔اس معجزہ کے ذریعہ اپنی قوم کو چیلنج کیا جاتا تھا۔اور ہر نبی کا معجزہ ان کے احوال کی مناسبت سے ہوا کرتا تھا۔ جیسا کہ فرعون کے دور میں اس کے گردو نواح میں جادو پھیلا ہوا تھا۔ تو حضرت موسیٰ علیہ السلام اپنی لاٹھی کو اس ہئیت پر لیکر آئے جیسے جادو گر کرتے تھے۔لیکن یہ لاٹھی [حقیقی معجزہ ہونے کی وجہ سے]ان کی بنائی ہوئی چیزوں کو کھا جاتی تھی۔ ایسا ہی معجزہ کسی دوسرے نبی کو نہیں دیا گیا۔‘‘ ایسے ہی حضرت عیسیٰ علیہ السلام مُردوں کو زندہ کرتے تھے۔اور کوڑھی اور برص کے مریض کو
Flag Counter