Maktaba Wahhabi

158 - 177
کے وقت آسمان سے سورج ایسے(چمکدار)سفید چہروں والے فرشتے اس کے ہاں نازل ہوتے ہیں۔ ان کے پاس جنتی کفنوں میں سے کفن اور انہیں لگانے والی جنت کی خوشبو ہوتی ہے۔ وہ اس سے تاحدِ نظر فاصلے تک بیٹھ جاتے ہیں۔ پھر ملک الموت علیہ السلام آتا ہے اور اس کے سرہانے بیٹھ جاتا ہے۔ وہ کہتا ہے: ’’اے پاکیزہ جان! ’’اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور خوش نودی کی طرف نکلو۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فَتَخْرُجُ تَسِیْلُ کما تَسِیْلُ القَطْرۃُ مِنْ فِيِّ السِّقائِ، فَیأخُذُہا، فَإِذَا أخَذَہَا لَمْ یَدَعُوْہَا فيْ یَدِہِ طَرْفَۃَ عَیْنٍ حَتّٰی یَأْخُذُوْہَا، فَیَجْعَلُوْہَا فِيْ ذٰلِکَ الکَفَنِ، وَفِيْ ذٰلِکَ الْحَنُوْطِ، وَیَخْرُجُ مِنْہَا کَأَطْیَبِ نَفْحَۃِ مِسْکٍ وُجِدَتْ عَلٰی وَجْہِ الأرْضِ۔‘‘ ’’پس وہ(روح)اس طرح بہتی ہوئی نکلتی ہے، جیسے کہ مشکیزے کے منہ سے(پانی کا)قطرہ بہتے ہوئے نکلتا ہے۔ وہ اسے تھام لیتا ہے۔ جب وہ اسے پکڑتا ہے، تو دوسرے(فرشتے)آنکھ جھپکنے(کے وقت)کے برابر بھی اس کے ہاتھ میں رہنے نہیں دیتے، یہاں تک کہ وہ اس سے لے لیتے ہیں۔ وہ اسے اس کفن اور خوشبو میں رکھ دیتے ہیں اور اس سے روئے زمین کی بہترین خوشبو کی مانند مہک آتی ہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فَیَصْعَدُونُ بِہَا، فَلَا یَمُرُّونَ -یَعْنِيْ بِہَا- عَلٰی مَلَأٍ مِنَ الْمَلَائِکَۃِ إِلَّا قَالُوْا:
Flag Counter