Maktaba Wahhabi

99 - 177
-۸- قریش کے ہاں آنے والے مدنی وفد کو دعوتِ اسلام دینا مدینہ طیبہ کے اوس قبیلے کی شاخ بنو عبد الاشہل کا ایک وفد مکہ مکرمہ آیا، تاکہ قبیلہ خزرج کے خلاف قریش کو اپنا حلیف بنائیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی آمد کی خبر ہوئی، تو بنفس نفیس دعوتِ توحید دینے کی خاطر ان کے پاس تشریف لائے۔ امام احمد اور امام حاکم نے حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا: ’’لَمَّا قَدِمَ أَبُوْالْحَیْسَرُ اَنَسُ بْنُ رَافِعٍ مَکَّۃَ، وَمَعَہُ فِتْیَۃٌ مِنْ بَنِيْ عَبْدِ الْأَشْہَلِ، فِیْہِمْ إِیَاسُ بْنُ مُعَاذٍ، یَلْتَمِسُوْنَ الْحِلْفَ مِنْ قُرَیْشٍ عَلٰی قَوْمِہِمْ مِنَ الْخَزْرَجِ، سَمِعَ بِہِمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم، فَأَتَاہُمْ، فَجَلَسَ إِلَیْہِمْ۔ ’’جب ابوحیسر انس بن رافع، بنو عبد الاشہل کے جوانوں کے ایک گروہ، بشمول ایاس بن معاذ، کے ساتھ مکہ(مکرمہ)آئے، تاکہ اپنی قوم خزرج کے خلاف قریش کو حلیف بنائیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان(کی آمد)کے بارے میں سنا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے اور ان کے ساتھ بیٹھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’ہَلْ لَکُمْ إِلٰی خَیْرِ مِمَّا جِئْتُمْ لَہُ؟‘‘
Flag Counter