Maktaba Wahhabi

116 - 160
رِسَالَتِہِ،وَإِنَّمَا یَطْلُبُہُ مِنَ اللّٰہِ تَعَالیٰ،ثُمَّ یَنْتَقِلُ إِلیٰ إِنْکَارِ فَاحِشَتِھِمْ مُسْتَقْبِحًا لَھَا فَیَقُوْلُ:{أَتَأْتُوْنَ الذُّکْرَانَ مِنَ الْعَالَمِیْنَ۔وَتَذَرُوْنَ مَا خَلَقَ لَکُمْ رَبُّکُمْ مِنْ أَزْوَاجِکُمْ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ عَادُوْنَ۔} یُرِیْھِمْ أَنَّھُمْ بِصُنْعِھِمْ ذٰلِکَ عَطَّلُوْا مَا خُلِق لِلْتَمَتُّعِ،وَھُنَّ الْأَزْوَاجُ،وَلَجَأُوْا إِلیٰ الذِّکْرَانِ الَّذِیْنَ خُلِقُوْا لِلْعَمَلِ فِيْ ھٰذِہِ الْحَیَاۃِ،وَأَنَّھُمْ بِذٰلِکَ عَکَسُوْا الْفِطْرَۃَ الَّتِيْ فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْھَا،وَبِذٰلِکَ صَارُوْا قَوْمًا عَادِیْنَ لِلْحَدُوْدِ،مُتَجَاوِزِیْنَ لَھَا،کَمَا وَصَفَھُمْ فِيْ آیَۃٍ أُخْرَی بِأَنَّھُمْ قَوْمٌ مُسْرِفُوْنَ،وَقَوْمٌ یَجْھَلُوْنَ سُنَّۃَ اللّٰہِ تَعَالَی وَنِظَامَہُ۔‘‘[1] ’’ اللہ تعالیٰ کے نبی لوط علیہ السلام شفقت و نرمی سے اپنی قوم سے [اپنی] تابعداری کا مطالبہ کرتے ہیں۔وہ انہیں یاد دلاتے ہیں،کہ وہ امانت دار رسول ہیں،جن کے لیے پیغام الٰہی پہنچانے سے مفر ممکن نہیں۔وہ ان سے تکرار کے ساتھ تقویٰ اور اطاعت کا مطالبہ کرتے ہیں۔اور انہیں بتلاتے ہیں،کہ وہ اس پیغام کے پہنچانے کا کوئی معاوضہ ان سے طلب نہیں کرتے۔پھر وہ ان میں موجود بے حیائی پر تنقید کی جانب منتقل ہوئے کہتے ہیں:[کیا تم سارے جہانوں میں سے مردوں کے پاس آتے ہو اور تمہارے رب نے تمہارے لیے جو بیویاں پیدا کی ہیں،انہیں چھوڑ دیتے ہو؟ بلکہ تم حد سے تجاوز کرنے والے لوگ ہو] بلاشبہ وہ انہیں سمجھاتے ہیں،کہ اپنی اس کرتوت کی وجہ سے وہ ان کو تو بے کار کر رہے ہیں،جن کی تخلیق لذت کی خاطر کی گئی،اور وہ بیویاں ہیں اور مردوں کی طرف جارہے ہیں،جنہیں اس
Flag Counter