Maktaba Wahhabi

84 - 160
{وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ إِلاَّ لِیُطَاعَ بِإِذْنِ اللّٰہِ۔} [1] ’’ اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا،مگر اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے اس کی فرماں برداری کی جائے۔‘‘ اس بات کو خوب اچھی طرح سمجھنے سمجھانے کی غرض سے توفیقِ الٰہی سے ذیل میں تین مفسرین کرام کے اقوال پیش کیے جارہے ہیں: ا:علامہ ابو حیان اندلسی کا قول: وہ فرماتے ہیں: ’’ نَبَّہَ تَعَالَی عَلَی جَلَالَۃِ الرُّسُل،وَأَنَ الْعَالَمَ یَلْزَمُھُمْ طَاعَتُھُمْ،وَالرَّسُوْلُ مِنْھُمْ تَجِبُ طَاعَتَہُ،وَلَامُ {لِیُطَاعَ} لَامُ کَيْ،وَھُوَ اسْتِثْنَائٌ مُفَرَّغٌ مِنَ الْمَفْعُوْلِ مِنْ اَجْلِہِ:أَيْ وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ بِشَيْئٍ مِنَ الْأَشْیَائِ إِلاَّ لِأَجْلِ الطَّاعَۃِ،وَ {بِإِذْنِ اللّٰہِ} أَيْ بِأَمْرِہِ،قَالَہُ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْھُمَا أَوْ بِعِلْمِہِ وَتَوْفِیْقِہِ وَإِرْشَادِہِ۔‘‘ [2] ’’ اللہ تعالیٰ نے رسولوں کی قدر و منزلت سے آگاہ فرمایا ہے اور جہان والوں پر ان کی اطاعت لازم ہوتی ہے۔ہر رسول انہی میں سے ہوتا ہے اور اس کی اطاعت کرنا واجب ہوتا ہے۔[لِیُطَاعَ] میں لام،لام کی [3] ہے اور وہ مفعول لہ سے استثناء مفرغ [4] ہے۔اور معنی یہ ہے:اور ہم نے
Flag Counter