Maktaba Wahhabi

74 - 160
کی ہدایت ہے،وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتے ہیں،مرحمت فرماتے ہیں،اور اگر وہ لوگ شرک کرتے،تو جو عمل وہ کیا کرتے تھے،ان سے ضائع ہو جاتے۔‘‘ حافظ ابن کثیر نے ان آیاتِ شریفہ کی تفسیر میں لکھا ہے: ’’ تَشْدِیْدٌ لِأَمْرِ الشِّرْکِ،وَتَغْلِیظٌ لِشَاْنِہِ،وَتَعْظِیْمٌ لِمَلَابَسَتِہِ۔‘‘[1] ’’ [ان آیات میں] شرک کی سنگینی،اس کی شدید قباحت اور اس کو اختیار کرنے کی بہت زیادہ برائی [ بیان کی گئی] ہے۔‘‘ شیخ ابو بکر جزائري تحریر کرتے ہیں: ’’ وَقَوْلِہِ تَعَالیٰ {وَلَوْ اَشْرَکُوْا لَحَبِطَ عَنْھُمْ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ۔} یُقَرِّرُ بِہٖ حَقِیْقَۃً عِلْمِیَّۃً،وَھِيَ أَنَّ الشِّرْکَ مُحْبِطٌ لِلْعَمَلِ،فَإِنَّ أُوْلٰٓئِکَ الرُّسُلَ عَلیٰ کَمَالِھِمْ وَعُلُوِّ دَرَجَاتِھِمْ لَوْ أَشْرَکُوْا بِرَبِّھِمْ سِوَاہُ،فَعَبَدُوْہُ مَعَہُ غَیْرَہُ لَبَطَلَ کُلُّ عَمَلٍ عَمِلُوْہُ۔وَھٰذَا مِنْ بَابِ الاِفْتِرَاضِ،وَإِلاَّ فَالرُّسُلُ مَعْصُوْمُوْنَ،وَلٰکِنْ لِیَکُوْنَ ھٰذَا عِظَۃً وَعِبْرَۃً لِلنَّاسِ۔‘‘ [2] ’’ اللہ تعالیٰ کا ارشاد [ جس کے معانی کا ترجمہ یہ ہے:اگر وہ لوگ شرک کرتے،تو جو عمل وہ کیا کرتے تھے،ضائع ہو جاتے] ایک علمی حقیقت کی تاکید کر رہا ہے،اور وہ یہ ہے،کہ شرک اعمال کو برباد کرنے والا ہے،کیونکہ اگر مذکورہ بالارسول علیہم السلام اپنے رب کے ساتھ شریک کرتے اور ان کے ساتھ کسی اور کی عبادت کرتے،تو اپنے کمال اور بلندی درجات
Flag Counter