Maktaba Wahhabi

47 - 160
’’بلاشبہ میری اُمت میں ایسے لوگ ہیں،جو اپنے سلف ایسا ثواب دیے جائیں گے،[1]وہ برائی پر ٹوکتے ہیں۔‘‘ م:جہاد: امام بخاری نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، کہ آپ نے فرمایا: ’’اَلرَّوْحَۃُ وَالْغُدْوَۃُ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ أَفْضَلُ مِنَ الدُّنْیَا وَمَا فِیْھَا۔‘‘[2] ’’اللہ تعالیٰ کی راہ میں[3]پہلے پہر کے کسی وقت اور پچھلے پہر کے کسی وقت نکلنا،دنیا اور جو کچھ اس میں ہے،سب سے بڑھ کر ہے۔‘‘ ایمان و اسلام کا دعویٰ کرنے والے کسی شخص کے لیے ممکن نہیں،کہ وہ مذکورہ بالا اور ان ایسی سینکڑوں باتوں کے بارے میں قرآن و سنت کی تعلیمات سے تغافل برتے۔ اورجب صورتِ حال یہ ہے،تو دین کی دعوت دینے والا کیسے ان باتوں کو،اپنی خود ساختہ حد بندی سے خارج قرار دیتے ہوئے نظر انداز کر سکتا ہے۔اس پر لازم ہے،کہ مناسب موقع پر حسبِ ضرورت ان باتوں کے متعلق لوگوں سے اپنے علم کی حدود میں گفتگو کرے۔جن اعمال کے کرنے کا حکم دیا گیا ہے،ان کا حکم دے،جن سے روکا گیا ہے،ان سے منع کرے۔
Flag Counter