Maktaba Wahhabi

61 - 160
{یٰصَاحِبَیِ السِّجْنِ ئَ أَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُوْنَ خَیْرٌ أَمِ اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْقَھَّارُ۔مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖٓ إِلَّآ أَسْمَآئً سَمَّیْتُمُوْھَآ أَنْتُمْ وَاٰبَآؤُکُمْ مَّآ أَنْزَلَ اللّٰہُ بِھَا مِنْ سُلْطٰنٍ إِنِ الْحُکْمُ إِلَّا لِلّٰہِ أَمَرَ أَلاَّ تَعْبُدُوْٓا إِلَّآ إِیَّاہُ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ وَلٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ۔} [1] ’’اے قید خانہ کے دوساتھیو!کیا الگ الگ رب بہتر ہیں یا ایک نہایت زبردست اللہ؟ تم ان کے سوا تو چند ناموں ہی کی عبادت کرتے ہو،جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لیے ہیں،اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں کوئی دلیل نہیں اُتاری۔فرمانروائی صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ہے۔انہوں نے حکم دیا ہے،کہ ان کے سوا کسی اور کی عبادت مت کرو۔یہی سیدھا دین ہے اور لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔‘‘ ۶:دعوتِ شعیب علیہ السلام: ان کی دعوتِ توحید دینے کے بارے میں اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: {وَإِلٰی مَدْیَنَ أَخَاھُمْ شُعَیْبًا قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ إِلٰہٍ غَیْرُہٗ } [2] ’’اور مدین[ والوں] کی طرف ان کے بھائی شعیب۔علیہ السلام۔کو [بھیجا]۔انہوں نے کہا:’’اے میری قوم!اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو،ان کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔‘‘ شیخ عدوی اس آیت شریفہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
Flag Counter