Maktaba Wahhabi

62 - 160
’’ وَأَ نَّہُ حِیْنَمَا بَعَثَہُ اللّٰہُ إِلیٰ مَدْیَنَ(قَالَ) لَھُمْ {یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ إِلٰہٍ غَیْرُہٗ} شَاْنُ جَمِیْعِ الرُّسُلِ فِيْ بَدْئِ دَعْوَتِھِمْ بِالتَّوْحِیْدِ۔‘‘ [1] ’’ اور بلاشبہ جب اللہ تعالیٰ نے انہیں مدین(والوں) کی طرف مبعوث فرمایا،تو انہوں نے ان سے کہا:’’اے میری قوم!اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو،اور ان کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔‘‘ ان کا یہ کہنا تمام رسولوں۔علیہم السلام۔کے طریقہ کے مطابق تھا،کہ وہ اپنی دعوت کا آغاز توحید سے کرتے ہیں۔‘‘ ۷:دعوتِ عیسیٰ علیہ السلام: ان کی دعوتِ توحید دینے کے متعلق اللہ عزوجل نے فرمایا: {وَقَالَ الْمَسِیْحُ یٰبَنِیْٓ إِسْرَآئِ یْلَ اعْبُدُوا اللّٰہَ رَبِّیْ وَرَبَّکُمْ إِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَمَاْوئہُ النَّارُ وَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ أَنْصَارٍ۔} [2] ’’ مسیح۔علیہ السلام۔نے کہا:’’اے بنی اسرائیل!اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو،جو میرا رب اور تمہارا رب ہے۔حقیقت یہ ہے،کہ جو بھی اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بنائے،سو یقینا اس پر اللہ تعالیٰ نے جنت حرام کر دی اور اس کا ٹھکانا آگ ہے اور ظالموں کے لیے کوئی مدد کرنے والا نہیں۔‘‘ مذکورہ بالا انبیاء علیہم السلام کے متعلقہ آیات سے یہ بات واضح طور پر معلوم ہوتی ہے،کہ ان میں سے ہر ایک نبی نے یہی دعوت دی،کہ ایک اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کی
Flag Counter