Maktaba Wahhabi

52 - 160
دینے میں کوئی کسراُٹھا نہ رکھی۔قرآن و سنت کی سینکڑوں آیات و احادیث میں اس بات کو بیان کیا گیا ہے۔ذیل میں دو ضمنی عنوانوں کے تحت اس بارے میں توفیق الٰہی سے گفتگو کی جارہی ہے: ۱:دعوتِ انبیاء علیہم السلام کی دعوت کے متعلق اجمالی نصوص: قرآن و سنت کی بعض نصوص میں اجمالی طور پر بیان کیا گیا ہے،کہ تمام انبیاء علیہم کی دعوت کی اصل اور بنیاد دعوتِ توحید تھی،اس بارے میں دو آیاتِ کریمہ اور ایک حدیث شریف ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ۱:اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: {وَ مَآ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَّسُوْلٍ إِلاَّ نُوْحِيْٓ إِلَیْہِ أَنَّہٗ لَآ إِلٰہَ إِلَّآ أَنَا فَاعْبُدُوْنِ۔} [1] ’’ ہم نے آپ سے پہلے کوئی رسول نہیں بھیجا،مگر اس کی طرف یہ وحی کرتے تھے،کہ بلاشبہ حقیقت یہ ہے،کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں،سو میری عبادت کرو۔‘‘ آیت میں بیان کردہ بات کو اچھی طرح سمجھنے سمجھانے کی غرض سے ذیل میں توفیق الٰہی سے چند ایک مفسرین کے اقوال پیش کیے جا رہے ہیں: ا:امام قتادہ نے تفسیر آیت میں بیان کیا ہے: ’’ لَمْ یُرْسَلْ نَبِيٌّ إِلاَّ بِالتَّوْحِیْدِ۔وَالشَرَائِعُ مُخْتَلِفَۃٌ فِي التَّوْرَاۃِ وَالْإِ نْجِیْلِ وَالْقُرآنِ،وَکُلُّ ذٰلِکَ عَلَی الْإِخْلَاصِ وَالتَّوْحِیْدِ۔‘‘ [2]
Flag Counter