Maktaba Wahhabi

63 - 160
عبادت نہ کی جائے۔ دعوتِ انبیاء علیہم السلام کے متعلق علماء کے اقوال: علمائے اُمت نے بھی دعوتِ انبیاء علیہم السلام کے بارے میں اس بات کو واضح طور پر بیان کیا ہے۔امام ابن قیم نے کتنی عمدہ بات فرمائی ہے۔وہ لکھتے ہیں: ’’وَجَمِیْعُ الرُّسُلِ إِنَّمَا دَعَوْا إِلیٰ {إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ}،فَإِنَّھُمْ کُلَّھُمْ دَعَوْا إِلیٰ تَوْحِیْدِ اللّٰہِ تَعَالیٰ وَ إِخْلَاصِ عِبَادَتِہِ،مِنْ أَوَّلِھِمْ إِلیٰ آخِرِھِمْ۔‘‘`[1] ’’تمام رسولوں۔علیہم السلام۔نے {إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ[2]کی طرف بلایا،کیونکہ نبی اوّل سے لے کر خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم تک سب نے اللہ تعالیٰ کی توحید اور ان کے لیے عبادت کو خالص کرنے کی دعوت دی۔‘‘ ۲:علامہ علی بن علی الحنفی تحریر کرتے ہیں: ’’اِعْلَمْ أَنَّ التَّوْحِیدَ أَوَّلُ دَعْوَۃِ الرُّسُلِ۔‘‘ [3] ’’جان لیجیے،کہ بلاشبہ رسولوں کی اوّلین دعوت توحید ہے۔‘‘ (۲) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دعوتِ توحید کے لیے اہتمام اللہ جل جلالہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کا حکم دیا،کہ وہ لوگوں کے روبرو توحید کا اعلان کریںاور انہیں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کرنے اور صرف انہی کی
Flag Counter