Maktaba Wahhabi

104 - 160
(۵) توحید و رسالت کے اقرار کے ساتھ آغازِ دعوت کے متعلق اقوالِ علماء توفیقِ الٰہی سے اس سلسلے میں بعض علماء کے اقوال ذیل میں درج کیے جارہے ہیں: ۱:دائمی مجلس برائے علمی تحقیقات و افتاء کا فتویٰ: سعودی عرب کی مجلس دائمی برائے علمی تحقیقات و افتاء نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فتویٰ دیا: ’’ إِنَّ طَرِیْقَۃَ الرَّسُوْلِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم فِيْ دَعْوَۃِ الْکُفَّارِ إِلَی الْإِسْلَامِ أَنْ یَأْمُرَھُمْ بِشَھَادَۃِ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا صلي اللّٰهُ عليه وسلم رَسُوْلُ اللّٰہِ،فَإِنْ ھُمْ أَجَابُوْا لِذٰلِکَ دَعَاھُمْ إِلیٰ بَقِیَّۃِ شَرَائِعِ الْاِسْلَامِ۔‘‘[1] ’’بے شک کافروں کو دعوتِ اسلام دیتے ہوئے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ یہ تھا،کہ وہ انہیں اس بات کا حکم دیتے،کہ وہ اس بات کی گواہی دیں،کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بلاشبہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔اگر وہ اس بات کو قبول کرلیتے،تو انہیں شریعت اسلامیہ کی بقیہ باتوں کی طرف دعوت دیتے۔‘‘
Flag Counter