Maktaba Wahhabi

133 - 160
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو بلا بھیجا اور چمڑے کے ایک خیمہ میں انہیں جمع کیا۔اور ان کے ساتھ کسی اور کو نہ بلایا۔ جب وہ [انصار کے] سب لوگ جمع ہوگئے،تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’ مَا حَدِیْثٌ بَلَغَنِيْ عَنْکُمْ؟ ‘‘ ’’ تمہاری جانب سے مجھے پہنچنے والی بات کیا ہے؟ ‘‘ انصار کے سمجھ دار لوگوں نے عرض کیا: ’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!ہمارے سرداروں نے تو کوئی بات نہیں کی،البتہ ہمارے کچھ نو عمر لوگوں نے کہا ہے:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اللہ تعالیٰ مغفرت کریں،کہ وہ ہمیں چھوڑ کر قریش کو دے رہے ہیں اور [ابھی] ہماری تلواروں سے ان کا خون ٹپک رہا ہے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ فَإِنِّيْ أُعْطِيْ رِجَالًا حَدِیْثِيْ عَہْدٍ بِکُفْرٍ،أَتَأَلَّفُھُمْ۔أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ یَذْھَبَ النَّاسُ بِالْأَمْوَالِ وَتَذْھَبُوْنَ بِالنَّبِيِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم إِلیٰ رِحَالِکُمْ؟ فَوَ اللّٰہِ!لَمَا تَنْقَلِبُوْنَ بِہٖ خَیْرٌ مِمَّا یَنْقَلِبُوْنَ بِہٖ۔‘‘ ’’ پس یقینا میں ایسے لوگوں کو دیتا ہوں،جو ابھی نئے نئے اسلام میں داخل ہوئے ہیں،تاکہ ان کی دل جوئی کروں۔کیا تم اس پر خوش نہیں ہو،کہ دوسرے لوگ مال لے جائیں اور تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ساتھ اپنے گھر لے جاؤ؟ واللہ!جو چیز تم اپنے ساتھ لے جارہے ہو،وہ اس سے بہتر ہے،جو وہ اپنے ساتھ لے جارہے ہیں۔‘‘
Flag Counter