Maktaba Wahhabi

220 - 263
کون ہے جو بے کس و مجبور کی پکار کو سن کر قبول کرتا ہے ‘ جب وہ اسے پکارتا ہے،اور اس کی مصیبت کو دور کرتا ہے۔ جو دلائل اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ بے کسی و بے چارگی قبولیت دعاء کے قوی ترین اسباب میں سے ہے ان میں سے ان تین افراد کی وہ حدیث بھی ہے جو سونے کے لئے غار میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے تھے،اور غار کے منہ پر ایک چٹان آگری تھی اور غار کے منہ کو بند کر دیا تھا،تو ان میں سے بعض نے بعض سے کہا: اپنے ایسے اعمال کو دیکھو جنھیں تم نے خالص اللہ کے لئے کیا ہو اور اس کے وسیلہ سے اللہ سے دعاء کرو،ممکن ہے اللہ تعالیٰ تم سے اس مصیبت کو دور کر دے،تو انھوں نے اپنے اعمال صالحہ کے وسیلہ سے اللہ سے دعاء کی،چنانچہ چٹان کھسک گئی اور وہ نکل کر چل پڑے ۔[1] اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ عرب کے کسی قبیلہ کے پاس ایک کالی کلوٹی لونڈی تھی،[2] انھوں نے اسے آزاد کردیا تھا اور وہ
Flag Counter