Maktaba Wahhabi

63 - 263
الْوَاْرِثِیْنَ،فَاسْتَجَبْنَاْ لَہُ وَوَھَبْنَاْ لَہُ یَحْیَیٰ وَ أَصْلَحْنَاْ لَہُ زَوْجَہُ إِنَّھُمْ کَاْنُوْا یُسَاْرِعُوْنَ فِي الْخَیْرَاْتِ وَیَدْعُوْنَنَاْ رَغَباً وَّرَھَباً وَّکَاْنُوْا لَنَاْ خَاْشِعِیْنَ﴾ [1] اور زکریا علیہ السلام کو یاد کرو جب انھوں نے اپنے رب سے دعا کی کہ اے میرے رب !مجھے تنہا نہ چھوڑ ‘ تو سب سے بہتر وارث ہے،تو ہم نے ان کی دعا قبول فر ماکر انہیں یحییٰ علیہ السلام عطا فرمایا،اور ان کی بیوی کو ان کے لئے صالح کر دیا،یہ بزرگ لوگ نیک کاموں کی طرف جلدی کرتے تھے اور ہمیں لالچ ‘ طمع اور ڈر اور خوف سے پکارتے تھے اور ہمارے سامنے عاجزی کرنے والے تھے۔ چنانچہ ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ دعاء کے وقت اپنے دل کو حاضر رکھے،اور یہ دعاء کی قبولیت کی سب سے عظیم شرط ہے،جیسا کہ امام ابن رجب رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے،[2] نیز امام ترمذی رحمہ اللہ کی روایت کردہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے:
Flag Counter