روایت نقل کی ہے، کہ ایک شخص اپنے مقروض کو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس لے کر حاضر ہوا اور عرض کیا:
’’ اِحْبِسْہُ۔ ‘‘
’’ اس کو قید کروادیجیے۔ ‘‘
انہوں نے فرمایا:
’’ ھَلْ تَعْلَمُ لَہُ عَیْنًا فَآخُذُہُ بِہٖ؟ ‘‘
’’ کیا اس کا کوئی مال ہے، کہ قرض کے عوض میں اس سے لے لوں؟ ‘‘
اس نے جواب دیا:’’ لَا۔ ‘‘ … ’’ نہیں۔ ‘‘
انہوں نے دریافت کیا:
’’ ھَلْ تَعْلَمُ لَہُ عِقَارًا أَکْسِرُہُ؟ ‘‘
’’ تجھے اس کی کسی جائیداد کا علم ہے، کہ اس سے تیرے قرض کی رقم کاٹ لوں؟ ‘‘
اس نے عرض کیا:’’ لَا۔ ‘‘ … ’’ نہیں۔ ‘‘
تو انہوں نے فرمایا:’’ فَمَا تُرِیْدُ؟ ‘‘
’’ تم کیا چاہتے ہو؟ ‘‘
اس نے عرض کیا:
’’ اِحْبِسْہُ۔ ‘‘
’’ اس کو قید میں ڈال دیجیے۔ ‘‘
انہوں نے فرمایا:
’’ لَا، وَلٰکِنِّيْ أَدَعُہُ یَطْلُبُ لَکَ وَلِنَفْسِہِ وَلِعِیَالِہِ۔ ‘‘
’’ نہیں، بلکہ میں تو اس کو چھوڑتا ہوں، تاکہ وہ تیرے قرض کی ادائیگی اور
|