Maktaba Wahhabi

54 - 227
۱: امام بزار نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ اِسْتَسْلَفَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم مِنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ أَرْبَعِیْنَ صَاعًا، فَاحْتَاجَ الْأَنْصَارِيُّ، فَأَتَاہُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم:’’ مَا جَائَ نَا شَيْئٌ بَعْدُ۔ ‘‘ فَقَالَ الرَّجُلُ، وَأَرَادَ أَنْ یَتَکَلَّمَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم:’’ لَا تَقُلْ إِلَّا خَیْرًا، فَأَنَا خَیْرٌ مَنْ تَسَلَّفَ۔ ‘‘ فَأَعْطَاہُ أَرْبَعِیْنَ فَضْلًا، وَأَرْبَعِیْنَ لِسَلَفِہِ، فَأَعْطَاہُ ثَمَانِیْنَ۔ ‘‘[1] [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری سے چالیس صاع بطورِ قرض لیے۔ انصاری کو ضرورت پڑی، تو وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ابھی تک ہمارے پاس کوئی چیز نہیں آئی۔ ‘‘ انصاری نے کچھ کہنا چاہا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ خیر کے سوا کچھ نہ کہنا، میں قرض لینے والوں میں سے بہترین ہوں۔ ‘‘] چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو چالیس زائد اور چالیس اس کے قرض کے، کل اسّی[صاع]ادا کیے۔] ۲: امام احمد نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بدو سے ذخیرہ شدہ عجوہ کھجوروں کے ایک وسق[2] کے بدلہ میں[کچھ]اونٹنیاں خریدی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر
Flag Counter