Maktaba Wahhabi

55 - 227
تشریف لائے، اس کے لیے کھجوریں تلاش کیں، لیکن وہ نہ ملیں۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس واپس تشریف لائے اور فرمایا:’’ اے اللہ تعالیٰ کے بندے!یقینا ہم نے ذخیرہ شدہ کھجوروں کے ایک وسق کے بدلے میں تم سے اونٹنیاں خریدی تھیں۔ ہم نے انہیں ڈھونڈھا ہے، لیکن وہ ہمیں ملی نہیں۔ ‘‘ بدو نے کہا:’’ ہائے بے وفائی!‘‘ راوی نے بیان کیا:’’ لوگوں نے اس کو جھڑکا اور کہا:’’ اللہ تعالیٰ تجھے ہلاک کردے!کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بے وفا کہہ رہا ہے؟ ‘‘ انہوں[عائشہ رضی اللہ عنہا]نے بیان کیا:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس کو چھوڑ دو[یعنی جو کہتا ہے، کہنے دو]، کیونکہ بلاشبہ صاحب حق کو بات کرنے کا حق ہے۔ ‘‘ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے بات کو دہراتے ہوئے فرمایا: ’’ اے اللہ تعالیٰ کے بندے!ہم نے تیری اونٹنیوں کو خریدا اور ہم سمجھتے تھے، کہ اس کے عوض میں ذکر کردہ چیز ہمارے پاس موجود ہے۔ ہم نے اس کو تلاش کیا ہے، لیکن وہ ہمیں نہیں ملی۔ ‘‘ بدو نے کہا:’’ ہائے بے وفائی!‘‘ لوگوں نے اس کو جھڑکا اور کہا:’’ اللہ تعالیٰ تجھے غارت کریں!کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بے وفا کہہ رہا ہے؟ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس کو چھوڑدو، کیونکہ بے شک حق والے کو بات کہنے کا حق ہے۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی بات کو دو یا تین مرتبہ دہرایا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا،
Flag Counter