Maktaba Wahhabi

180 - 444
کی زیادتی کرے یا قرآن مجید میں سے کسی طرح کی کمی کرے (یا اس میں کوئی نقص اور عیب تلاش کرے۔) ایسے ہی پختہ نظریات کی بنا پر ہم ایمانِ جازم و محکم رکھتے ہیں کہ:قرآنِ مجید کی تمام آیاتِ کریمہ میں سے ہر ہر آیت اللہ عزوجل کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ اور پورا قرآنِ عظیم اپنی مکمل (سب کی سب) آیات کے ساتھ قطعی تواتر کی سند و طریق سے ہم تک نقل ہوا ہے۔[1] (ایک سو چودہ سورتوں پر مشتمل) قرآنِ کریم نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر یکبارگی نازل نہیں ہوا تھا، بلکہ قسط وار یعنی حسب ضرورت و واقعات مختلف اوقات میں نازل کیا گیا تھا۔ یا سوالات کے جوابات کی صورت میں یا حالات کے تقاضوں کے مطابق تئیس سالوں میں نازل ہوا تھا۔ قرآنِ عظیم ایک سو چودہ سورتوں پر مشتمل ہے ، جن میں سے (۸۶) چھیاسی سورتیں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت سے پہلے تک مکی دور میں نازل ہوئی تھیں اور باقی (۲۸) اٹھائیس سورتیں ہجرت کے بعد مدنی دور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی تھیں۔ جو سورتیں مکی دور میں نازل ہوئی تھیں انھیں مکی سورتیں کہا جاتا ہے اور جو سورتیں (آیتیں) ہجرت کے بعد نازل ہوئی تھیں انہیں مدنی سورتیں اور مدنی آیات
Flag Counter