Maktaba Wahhabi

181 - 444
کہا جاتا ہے۔ قرآنِ حکیم کی (۲۹) انتیس سورتیں ایسی ہیں کہ جو حروفِ مقطعات (جیسے کہ :الٓـمٓ، الٓر ، نٓ ، وغیرھا)سے شروع ہوتی ہیں۔ کتابت قرآن قرآنِ حکیم و عزیز کی کتابت سب سے پہلے نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگرانی میں آپ کے حکم سے آپ کے عہد مبارک میں ہوئی۔ وحی کی کتابت کے لیے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین میں سے اخیار صحابہ اس کے کاتب تھے۔ جو کچھ بھی قرآنِ عظیم میں سے نازل ہوتا نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے بغیر کسی خیانت اور کمی، زیادتی کے اسے وہ ساتھ ساتھ لکھتے جاتے تھے۔ اسی طرح پھر اوّل خلیفۃ المسلمین بلافصل خلیفۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیّدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ و أرضاہ کے عہد باسعادت میں قرآنِ حکیم و عظیم بصورتِ مصحف دو گتوں کی جلد کے درمیان نبوی ترتیب کے مطابق جمع کر دیا گیا۔ اور پھر (بلا اختلاف بین اہل السنۃ والجماعۃ) تیسرے خلیفۃ المسلمین سیّدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ و ارضاہ کے عہد فتح و ابتلاء میں مکمل قرآنِ حکیم کی چند ایک نقول (قرأت کے اعتبار سے) حرفِ واحد پر تیار کی گئیں۔ (اور یہ نقول دنیا کے مختلف خطوں ، ملکوں کے امراء المسلمین کے پاس بھیج دی گئیں تاکہ انہی نقول مصحف کے مطابق آگے قرآنِ عظیم کی اشاعت ہو۔ چنانچہ دُنیا جہان میں اُس وقت سے لے کر آج تک اسی مصحف کی اشاعت ہو رہی ہے۔) اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی جماعت حقہ کے لوگ قرآنِ حکیم کی تعلیم، اس کے حفظ و تحفیظ ، اس کی تلاوت ، اس کی ماثور سلفی تفسیر اور اس پر مکمل عمل کا پورا پورا اہتمام اور انتظام و انصرام نہایت یکسوئی اور اخلاص و جُہد کامل سے کرتے ہیں۔ قرآنِ عظیم و حکیم پر غور و فکر کے لیے اللہ عزوجل کا ارشادِ گرامی قدر ہے: ﴿كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ﴾ (صٓ:۲۹)
Flag Counter