Maktaba Wahhabi

43 - 444
معزز ہو گئی ، اپنی تفریق و انتشار کے بعد پھر مجتمع ہو گئی اور اپنی مغلوبیّت کے بعد پھر سے وہ غالب آگئی۔ چمن اسلام پر موسم خزاں کا غلبہ اور بہار کے جھونکے : یہ عقیدۂ توحید خالص (ایک عرصہ تک) اہل ایمان و اسلام میں اپنی اصلی حالت پر نہایت صاف ستھری اور پاکیزہ حالت پر رہا۔ حتی کہ جب اللہ عزوجل نے اپنے وقوع پذیر ہونے والے حکم کا فیصلہ فرمایا اور اللہ کے دین میں ایسے لوگ داخل ہونا شروع ہو گئے کہ جن کے دلوں نے توحید خالص کی پیاس نہ بجھائی تھی …تو لوگوں میں عقیدۂ توحید کے بارے میں خلل واقع ہونا شروع ہو گیا۔ اس سے اُن کے راستے جدا جدا ہونے لگے اور قرآن و سنت سے علیحدگی اختیار کرنے والے مذاہب و مسالک اور اسلام کی عمارت کو مسمار کرنے والے افکار و نظریات رواج پانے لگے۔ فتنے سر اٹھانے لگے اور بدعات نے اپنی نحوست پھیلانا شروع کر دی۔ حتی کہ جب حق کی پہچان کرنے والی نظروں میں کجی واقع ہو گئی اور (دین حنیف کے بارے میں) حساس دل جب حلقوں تک آپہنچے اور اہل ایمان کو آزمائش میں ڈال کر اُنھیں نہایت سخت طریقے سے ہلا دیا گیا … تو اللہ عزوجل ہدایت مستقیم کے اماموں اوراندھیری راتوں میں رہنمائی کرنے والوں کو لے آیا کہ جو مسلمانوں کو ایمان کے قلعہ اور نبوت کی روشن قندیل (قرآن و سنت والے علم) کی طرف واپس لانے لگے۔ یہ آئمہ و علماء کرام لوگوں پر باطل کی کھوٹ کو منکشف اور طاغوتی علماء سوء کے شبہات کا دلائل و براہین سے رد کرنے لگے۔ ان محسنینِ اُمت نے مسلمانوں کو سلف صالحین کے منہج پر واپس پلٹانا شروع کردیا۔ (فَجَزَاھُمُ اللّٰہُ خَیْرًا وَّ اَحْسَنَ الثَّوَاب) اُمت اسلامیہ کی تاریخ کا گہری نظر سے مطالعہ کرنے والا دیکھے گا کہ ملت اسلامیہ کی رفعت و عزت ، تمام ملتوں کا اس امت کی اطاعت و فرمانبرداری اختیار
Flag Counter